شنگھائی تعاون تنظیم کا افغان شیعوں کی اقتدار میں شمولیت پر زور
شنگھائی تعاون تنظیم کا افغان شیعوں کی اقتدار میں شمولیت پر زور
شنگھائی تعاون تنظیم نے اپنے حالیہ اجلاس میں حکومت کے اراکین میں افغان شیعوں اور دیگر سیاسی گروہوں کی حقیقی موجودگی کی ضرورت پر زور دیا۔
شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس کی میزبانی چین نے کی اور افغانستان اس کا ایک اہم موضوع تھا۔
اجلاس کے حتمی بیان میں اراکین نے کہا کہ افغانستان میں استحکام صرف اہل تشیع اور دیگر نسلی گروہوں اور سیاسی گروہوں کی اقتدار میں حقیقی شرکت سے ہی ممکن ہے۔
یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب طالبان حکومت کو اپنی خصوصی ساخت کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے۔
اسی کے ساتھ ہی یونیورسٹی کے بعض پروفیسرز اور افغانستان کی شیعہ برادری نے بھی حکومتی ڈھانچے میں شیعوں کی موثر اور منصفانہ شرکت پر زور دیا ہے۔
وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ شیعوں کو باہر کرنے سے ترقی کی راہ میں رکاوٹ آئے گی اور افغانستان کی تنہائی جاری رہے گی۔