اسلامی دنیا

اقوام متحدہ کے نمائندے کی وارننگ — ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے اڈے بن رہے ہیں

اقوام متحدہ کے نمائندے کی وارننگ — ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے اڈے بن رہے ہیں

ایک حیران کن انکشاف میں، اقوام متحدہ کے اتحاد برائے تہذیبوں کے اعلیٰ نمائندے، میگوئل آنخل موراتینوس نے خبردار کیا ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ایک خطرناک موڑ اختیار کر چکے ہیں اور اب وہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منظم نفرت انگیز تقاریر کے لیے سازگار میدان بن چکے ہیں۔

یہ بات انہوں نے ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے وزرائے خارجہ کی 51ویں کانفرنس کے دوران عالمی سطح کے ایک رسمی فورم پر کہی۔ موراتینوس نے کہا کہ وہ آن لائن پلیٹ فارمز، جو کبھی اظہارِ رائے کی آزادی کے مراکز سمجھے جاتے تھے، اب دنیا بھر کے ایک ارب سے زائد مسلمانوں کے خلاف تعصب اور نفرت کو بڑھاوا دینے کا ذریعہ بن چکے ہیں۔

بیان کے مطابق، ڈیجیٹل الگوردمز — جو دراصل صارفین کی سہولت کے لیے بنائے گئے تھے — اب چالاکی سے مسلمانوں کے خلاف متعصب مواد کو نمایاں کر رہے ہیں۔ یہ الگوردمز مسلم مخالف رویّوں اور دقیانوسی تصورات کو فروغ دے کر خاموشی سے نفرت کے بیانیے کو ٹیکنالوجی کے پردے میں چھپا کر عام کر رہے ہیں۔

موراتینوس نے مزید کہا کہ مسلم خواتین کو محض حجاب پہننے کی وجہ سے ملازمتوں سے محروم کر دیا جاتا ہے، اور مسلم بچوں کو ان کے اسلامی ناموں کی بنا پر اسکولوں میں ہراسانی اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسلاموفوبیا اب محض ایک وقتی یا سطحی رجحان نہیں رہا، بلکہ یہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور معاشرتی امن کے لیے سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔

اس اخلاقی زوال کے پیش نظر، اقوام متحدہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے مارچ 2026 میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔ اس اجلاس کا مقصد "ڈیجیٹل نفرت” کے بڑھتے ہوئے خطرے اور عالمی خاموشی کے نقصانات پر غور کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button