عالمی عدم تشدد تنظیم کا عالمی یوم آبادی کے موقع پر بیان: غزہ انسانیت کے ماتھے پر ایک داغ
عالمی عدم تشدد تنظیم کا عالمی یوم آبادی کے موقع پر بیان: غزہ انسانیت کے ماتھے پر ایک داغ
عالمی عدم تشدد تنظیم ( فری مسلم) نے عالمی یوم آبادی (11 جولائی) کے موقع پر جاری بیان میں واضح کیا کہ غزہ کے باشندوں کی مصیبت "انسانیت کے ماتھے پر ایک داغ” ہے۔ تنظیم نے بین الاقوامی برادری پر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا تاکہ فلسطینی شہریوں کے خلاف جبری بے دخلی اور مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔
تنظیم کے بیان، جو "شیعہ نیوز ایجنسی” کو موصول ہوا، میں کہا گیا کہ جس دن دنیا بھر میں صحت، رہائش اور ترقی کے شعبوں میں آبادی کے حوالے سے کامیابیوں کا جشن منایا جاتا ہے، وہی دن غزہ میں بے گھری، بمباری اور زندگی کی بنیادی سہولیات سے محرومی کا ایک دردناک منظر پیش کرتا ہے۔ یہاں شہریوں کو انتہائی خراب انسانی حالات کے درمیان ہلاک کیا جا رہا ہے یا بے دخل کیا جا رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں جاری جبری بے دخلی کی مہم، گھروں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی، بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ انسانی وقار اور بنیادی حقوق جیسے تحفظ، رہائش اور خود ارادیت پر براہ راست حملہ ہے۔
تنظیم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور فوری اقدامات کرے، جن میں شامل ہیں:
– جبری بے دخلی کو روکنا اور لوگوں کو ان کے گھروں میں واپس آنے کی ضمانت دینا۔
– متاثرین کو فوری انسانی امداد فراہم کرنا۔
– سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانا۔
– ایک منصفانہ سیاسی حل کی طرف بڑھنا جو فلسطینیوں کو ان کے مکمل حقوق دلائے۔
تنظیم نے اپنے بیان کے اختتام پر زور دیا کہ پائیدار امن کا حصول صرف عدم تشدد کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے تمام فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ وہ مسلسل مصائب کو ختم کرنے اور جنگ و قبضے کے زیر عتاب رہنے والے عوام کے لیے انصاف کی راہ ہموار کرنے کے لیے مکالمے اور مذاکرات کو اپنائیں۔