غزہ: امداد کے انتظار میں 798 فلسطینی ہلاک، اقوامِ متحدہ کی دل دہلا دینے والی رپورٹ
غزہ: امداد کے انتظار میں 798 فلسطینی ہلاک، اقوامِ متحدہ کی دل دہلا دینے والی رپورٹ
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ میں مئی کے آخر سے اب تک 798 فلسطینی امدادی اشیاء کے انتظار یا حصول کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ ہلاکتیں اسرائیل کی جاری جنگ کے دوران ہوئیں، جو اب دسویں ماہ میں داخل ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان میں سے 615 افراد وہ تھے جو "فاؤنڈیشن فار ہیومینیٹیریئن غزہ” کے امدادی مراکز کے قریب مارے گئے، جبکہ 183 افراد ان راستوں پر ہلاک ہوئے جو امدادی قافلوں کی نقل و حرکت کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔
جمعے کے روز غزہ کے طبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک ہی دن میں 15 فلسطینی مارے گئے، جن میں 10 عام شہری اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ خوراک کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق، امدادی مراکز پر ہلاک ہونے والے شہریوں کی مجموعی تعداد 773 ہو گئی ہے، جب کہ 5101 افراد زخمی اور 41 تاحال لاپتہ ہیں۔ دفتر نے تصدیق کی کہ تمام ہلاک افراد عام شہری تھے اور ان میں 80 فیصد نوجوان تھے۔
اس صورتِ حال کو دفتر نے "نسل کشی کا ایک خونی باب” قرار دیا ہے، اور مطالبہ کیا ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک خودمختار کمیشن قائم کیا جائے تاکہ "انسانی امداد” کے نام پر ہونے والے ان جرائم کا احتساب ہو۔
اقوامِ متحدہ کی ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل، فیلیپ لازارینی نے کہا کہ غزہ "بچوں اور بھوک سے مرتے لوگوں کا قبرستان” بن چکا ہے، اور اگر عالمی برادری خاموش رہی تو حالات مزید بگڑ جائیں گے۔
UNRWA نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات میں زور دیا کہ غزہ پر عائد محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے، کیونکہ خوراک اور ادویات ختم ہونے کے قریب ہیں، اور پورے علاقے میں کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں بچی۔
فی الحال امدادی سامان "غزہ ہیومینیٹیریئن فاؤنڈیشن” کے ذریعے تقسیم کیا جا رہا ہے، جو امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے 27 مئی سے شروع کی گئی ایک متنازع اسکیم ہے۔ اقوامِ متحدہ نے اس اسکیم میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں پر پوری نہیں اترتی۔
عالمی ادارے امدادی مراکز کو "موت کے پھندے” قرار دے رہے ہیں اور ان ہلاکتوں کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں، کیونکہ ہر روز ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر بھرپور جنگ مسلط کیے ہوئے ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 1,95,000 سے زائد فلسطینی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ 10,000 سے زائد افراد لاپتہ اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔