بحرین

بحرین حکومت کی محرم تقریبات پر پابندیاں، شیعہ برادری پر دباؤ میں اضافہ

بحرین حکومت کی محرم تقریبات پر پابندیاں، شیعہ برادری پر دباؤ میں اضافہ

ابنا 24 کی رپورٹ کے مطابق بحرینی حکام نے ایک بار پھر محرم الحرام کی عزاداری، خصوصاً عاشورہ کی رسومات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس سے ملک کی شیعہ مسلم برادری پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

سیکیورٹی فورسز نے سیاہ جھنڈے اور عزاداری کے لیے لگائے گئے خیمے ہٹا دیے ہیں، جبکہ اہلکاروں نے میونسپل ورکرز کے روپ میں آ کر مجالس اور جلوسوں کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔ ذاکرین، خطباء اور نوحہ خوانوں کو خاص طور پر محرم کے پہلے ہفتے میں ہراسانی، گرفتاریوں اور سمن کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

وزیر داخلہ راشد آل خلیفہ نے دعویٰ کیا کہ محرم کے جلوسوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جو قومی یکجہتی کو نقصان پہنچا کر حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔ تاہم فروری 14 اتحاد کے رہنما ابراہیم العربی سمیت ناقدین نے ان الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ بحرین میں عاشورہ کی رسومات آل خلیفہ کے اقتدار سے کہیں پہلے سے جاری ہیں۔ انہوں نے سرکاری میڈیا پر حقیقت کو مسخ کرنے کا الزام بھی لگایا۔

بحرین میں شیعہ مسلمانوں کو ہر سال محرم کے دوران نشانہ بنایا جاتا ہے، اور عزاداری سے متعلق نشانات جیسے سروں پر بندھی پٹیاں اور غم کے نعروں والے کپڑوں پر پابندیاں عائد کر دی جاتی ہیں۔ 2011 کی عوامی تحریک کے بعد ان پابندیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو بحرین میں جاری فرقہ وارانہ اور سیاسی جبر کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button