ہندوستان

هندوستان میں مسلم پیشہ ور افراد کو بی جے پی حکومت کے تحت کم نمائندگی کا سامنا

هندوستان میں مسلم پیشہ ور افراد کو بی جے پی حکومت کے تحت کم نمائندگی کا سامنا

دی ہندو کی اتوار کی رپورٹ کے مطابق، آر ٹی آئی (رائٹ ٹو انفارمیشن) کے ذریعے حاصل کردہ معلومات سے انکشاف ہوا ہے کہ مغربی بنگال کے نو سرکاری میڈیکل کالجوں میں ڈاکٹروں کی اسامیوں پر صرف 6.6 فیصد مسلمان فائز ہیں، حالانکہ ریاست کی کل آبادی میں مسلمانوں کا تناسب 27.01 فیصد ہے۔

صحت کے شعبے میں یہ کم نمائندگی سرکاری ملازمتوں میں وسیع تر رجحانات کی عکاسی کرتی ہے۔ ٹیلی گراف انڈیا کی تازہ ترین اسٹاف مردم شماری کے مطابق، مغربی بنگال کی سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کی نمائندگی صرف 6.08 فیصد ہے، جو ان کی آبادی کے تناسب سے کہیں کم ہے۔ قومی سطح پر اگرچہ حالیہ برسوں میں یونین پبلک سروس کمیشن (UPSC) میں مسلم امیدواروں کی بھرتی میں 70 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، تاہم کامیاب امیدواروں میں ان کا تناسب اب بھی تقریباً 5 فیصد ہے، اور 2022 کے امتحان میں صرف چار مسلمان امیدوار ٹاپ 100 میں شامل ہو سکے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان امتیازی رجحانات کی ایک بڑی وجہ اعداد و شمار کی غیر شفافیت ہے۔ 23 میڈیکل کالجوں سے معلومات مانگی گئیں، جن میں سے صرف نصف نے آر ٹی آئی کا جواب دیا، جبکہ کئی اداروں نے محکمہ صحت کی ہدایات کا حوالہ دے کر ذات اور مذہب سے متعلق معلومات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔ ماہرین اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کا کہنا ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ متناسب نمائندگی ممکن بنائی جا سکے اور مساوی پالیسی سازی کے لیے درست معلومات دستیاب ہوں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button