ظہور یعنی امام حسین علیہ السلام کی کامیابی کا دن ہے: مولانا سید رضا حیدر زیدی
لکہنو : شاہی آصفی مسجد میں نماز جمعہ 11 جولائی 2025 کو حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضا حیدر زیدی صاحب قبلہ پرنسپل حوزہ علمیہ حضرت غفرانمآب لکھنو کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نمازیوں کو تقوی الہی کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: میں اپنے آپ کو اور آپ تمام حضرات کو تقوی الہی اختیار کرنے کی وصیت اور نصیحت کر رہا ہوں اس دعا کے ساتھ کہ پروردگار ہم سب کو معرفت تقوی عطا فرمائے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے تقوی الہی کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: تقوی یعنی اس بات کا احساس کہ کسی کی بارگاہ میں جانا ہے اور حساب و کتاب دینا ہے، جو فرائض، جو ذمہ داریاں اللہ کی جانب سے ہمارے کاندھوں پر آئی ہیں انہیں ادا کرنے کا نام تقوی ہے کس وقت کیا ذمہ داری ہے اس کا طے کرنا بھی بہت زیادہ ضروری ہے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: کربلا، غیبت اور ظہور ایک مسلسل الہی منصوبہ ہے، یعنی پوری زمین پر عدل و انصاف کی حکومت قائم ہو، کسی پر ذرہ برابر بھی ظلم نہ ہو۔ جو ابھی تک نہیں ہوا ہے، لہذا قیامت اس وقت تک نہیں آ سکتی جب تک کہ یہ وعدہ پروردگار پورا نہ ہو جائے۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے فرمایا: کربلا حق و باطل کا ابدی معیار ہے۔ کربلا دو خانوادے، دو گھرانے کی جنگ نہیں ہے بلکہ حق و باطل کی جنگ ہے، کربلا ظلم کے خلاف احتجاج ہے، کربلا ہمیں بتاتی ہے کہ تم پر جتنی بھی مصیبتیں آئیں اس پر صبر کرنا لیکن کبھی بھی ظلم کے سامنے سر تسلیم خم نہ ہونا۔ مولانا سید رضا حیدر زیدی نے غیبت اور ظہور کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: غیبت یعنی دور آزمائش ہے، خود کو تیار کرنا، خود کو آمادہ کرنا اور ظہور یعنی امام حسین علیہ السلام کی کامیابی کا دن ہے۔ مولانا سید رضا حیدر زیدی نے مزید فرمایا: کربلا، غیبت اور ظہور یعنی امام حسین علیہ السلام کی کامیابی کا دن۔ یہ مراحل ایک مسلسل منصوبے کے اجزاء ہیں، جس کا نقطہ آغاز کربلا ہے، نقطہ وسط غیبت ہے اور نقطہ آخر ظہور امام مہدی عجل اللہ فرجہ الشریف ہے۔