کینیا کے صدر کا مظاہرین کو گولی مارنے کا حکم
کینیا کے صدر کا مظاہرین کو گولی مارنے کا حکم
کینیا کے صدر ولیم روٹو نے حکم جاری کیا ہے کہ مظاہرین کے پیروں میں گولی مار دی جائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیا کے صدر ولیم روٹو نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ لوگوں کے کاروبار کو نشانہ بنانے والے مظاہرین کے پیروں میں گولی مار دی جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام کی جائیداد یا کاروبار کو جلانے والے شخص کی ٹانگ میں گولی مار دی جائے، اسے اسپتال لے جایا جائے اور پھر اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔
کینیا کے صدر ولیم روٹو کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ فائرنگ سے مظاہرین کی جان نہ جائے اور یہ بھی یقینی بنایا جائے کہ ایسے افراد کی ٹانگیں ٹوٹ جائیں۔
کینیا کے صدر ولیم روٹو نے اپنے سیاسی حریفوں کو پُرتشدد مظاہروں کی سرپرستی کرنے سے خبردار کیا ساتھ ہی پولیس کی کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملہ ملک کے خلاف اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ کینیا پر دھمکیوں، دہشت گردی اور افراتفری کے ذریعے حکمرانی نہیں کی جاسکتی اور نہ ایسا ہونے دیا جائے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی صرف بیلٹ کے ذریعے ممکن ہے نہ کہ احتجاج کے ذریعے۔ مخالفین کو 2027 کے عام انتخابات کا انتظار کرنا پڑے گا۔
رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے پولیس پر حکومت مخالف مظاہروں پر طاقت کا استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان مظاہروں کے دوران پیر کے روز 31 افراد کو مار دیا گیا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کینیا میں تاریخی جمہوریت حامی مارچ کے 35 برس مکمل ہونے پر مظاہروں کا انعقاد کیا گیا تھا۔