مختلف ممالک میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دستاویزی شکل میں محفوظ
مختلف ممالک میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دستاویزی شکل میں محفوظ
بین الاقوامی ادارہ برائے دفاع حقوق شیعہ مسلمانوں نے اپنی ماہانہ انسانی حقوق کی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں متعدد ممالک میں شیعہ برادریوں کے خلاف کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات شامل ہیں، جن میں ریاستی جبر، مذہبی پابندیاں، بلاجواز گرفتاریاں اور دہشت گردانہ حملے شامل ہیں۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جو کچھ دستاویزی شکل میں لایا گیا ہے وہ ان مظالم کا مکمل احاطہ نہیں کرتا، کیونکہ متعدد علاقوں تک رسائی میں مشکلات اور شواہد کی عدم موجودگی رکاوٹ بنی۔ رپورٹ کی تیاری میں مقامی کارکنوں اور شہری تنظیموں کا تعاون شامل رہا۔
ایران:
ملک میں جاری فوجی کشیدگی کے نتیجے میں شہریوں کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اسرائیلی فضائی حملوں نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔
افغانستان:
عید الاضحیٰ کے موقع پر دايکندی صوبے میں درجنوں شیعہ شہریوں کو گرفتار کیا گیا، صرف اس بنیاد پر کہ انہوں نے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ تاریخ کے بجائے اپنی عید منائی۔
پاکستان:
سرگودھا میں ایک شیعہ عالم دین کے گھر پر حملہ اور ان پر تشدد کیا گیا، جبکہ دارالحکومت میں ایک اور عالم دین کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا گیا۔
بحرین:
بلدہ الدراز میں مسلسل 38ویں ہفتے جمعہ کی نماز پر پابندی برقرار رہی۔ اس کے علاوہ عاشورائی مظاہر پر حملے، شرکاء پر تشدد، اور حسینیہ مالکان کو سرکاری دھمکیاں دی گئیں، جبکہ سیکیورٹی کا سخت کریک ڈاؤن بھی جاری رہا۔
کویت:
حکام کی جانب سے نئی پابندیاں متعارف کروائی گئیں، جن کے تحت مجالس عامہ پر سخت ضوابط لگائے گئے اور صرف گھروں کے اندر محدود سطح پر اجازت دی گئی، جس سے ملک میں شیعہ رسومات پر بڑا اثر پڑا۔
شام:
ملک میں قتل، اغواء، اور اجتماعی گرفتاریاں رپورٹ ہوئیں۔ کئی صوبوں میں اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جن میں ہزاروں لاشیں تھیں۔ رِیف دمشق میں واقع مقام حضرت سیدہ زینب (سلام اللہ علیھا) پر مسلح گروہوں نے حملہ کیا، فائرنگ کی اور زائرین کو دھمکیاں دیں۔
رپورٹ کے اختتام پر تنظیم نے کہا کہ ان مظالم سے ان ممالک میں شیعہ برادری کے محفوظ وجود کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں، اور عالمی برادری سے فوری مداخلت، مذہبی و شہری حقوق کی ضمانت، اور ملوث عناصر کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔