پاکستان بھر میں یوم عاشورا کو مجالس و جلوس ہائے عزا
پاکستان بھر میں یوم عاشورا کو مجالس و جلوس ہائے عزا
پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں روز عاشورا کے موقع پر عزاداری مظلوم کربلا کے سلسلہ میں جلوس اور ماتمداری کی گئی۔
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔ جلوس صدر ریگل چوک، تبت سینٹر سے ہو کر ایم اے جناح روڈ پہنچا اور حسینیہ ایرانیاں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
لاہور میں 10 محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا، جلوس میں ہزاروں عزادار شریک ہوئے۔
لاہور سے برآمد ہونے والا یہ مرکزی جلوس مغرب کے بعد گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
مرکزی جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جلوس کے روٹ کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے، مرکزی جلوس کی 395 سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کی گئی اور مرکزی جلوس کی مانیٹرنگ کیلئے 3 آپریشن رومز قائم کئے گئے۔
روہڑی، سکھر میں 500 سال قدیم ضریح نو ڈھال کا جلوس ظہر عاشورا تیسرا اور آخری مرحلہ طے کر کے اختتام پذیر ہوا۔
کوئٹہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا۔
بہاولپور میں مرکزی جلوس امام بارگاہ شیعہ جامع محلہ چاہ فتح خان سے برآمد ہوا۔
بہاولپور میں یومِ عاشور کے موقع پر 112 جلوس برآمد ہوئے اور 32 مجالس عزا ہوئیں۔
گلگت بلتستان کے مختلف شہروں سمیت ہنزہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس گنش کمپلکس سے برآمد ہوا، مرکزی جلوس کے کے ایچ سے ہوتا ہوا علی آباد میں اختتام پذیر ہوا۔
میرپور آزاد کشمیر میں بھی عاشورہ کا مرکزی جلوس مرکزی امام بارگاہ بیت العزن سے برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں سے ہو کر واپس امام بارگاہ بیت العزن پر اختتام پذیر ہوا۔ یوم عاشورہ کے مرکزی جلوس کے موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔
ملتان میں استاد شاگرد کے قدیمی تعزیوں سمیت 25 سے زائد جلوس برآمد ہوئے جبکہ گوجرانوالہ میں مرکزی جلوس امام بارگاہ گلستان معرفت سے برآمد ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ کراچی اور لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کی گئی جبکہ موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی تھی۔