پاکستان

پورے ہندوستان میں امام حسین علیہ السلام کا غم منایا گیا

پورے ہندوستان میں امام حسین علیہ السلام کا غم منایا گیا

10 محرم کو تمام چھوٹے بڑے شہروں اور دیہاتوں میں مجالس عزا منعقد ہوئیں اور جلوس برآمد ہوئے۔

نواسۂ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے جانثار ساتھیوں کی میدانِ کربلا میں دی گئی عظیم قربانی کی یاد میں ہندوستان بھر میں یومِ عاشور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر ملک کے مختلف شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں جلوسِ عزا برآمد ہوئے اور مجالسِ عزا کا انعقاد کیا گیا۔

ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، مہاراشٹر، تلنگانہ، کرناٹک اور دیگر صوبوں میں یومِ عاشور کے موقع پر ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔ عزاداروں نے علم، تعزیہ، تابوت اور شبیہ ذوالجناح کی زیارت کی اور امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُن کے وفادار ساتھیوں کی عظیم قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

جلوسوں کے دوران نوحہ خوانی، ماتم اور سینہ زنی کی گئی۔ جگہ جگہ پانی، دودھ اور شربت کی سبیلیں لگائی گئیں اور نیاز و تبرک کی تقسیم کا وسیع انتظام کیا گیا۔ علما و خطبا نے مجالسِ عزا سے خطاب کرتے ہوئے فلسفۂ کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے پیغامِ حریت و انسانیت کو اجاگر کیا۔

ملک بھر میں یومِ عاشور کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔ جھارکھنڈ کے 24 اضلاع میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی اضافی 10,000 نفری تعینات کی گئی۔ رانچی، وارانسی، لکھنؤ اور کانپور میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری کے ساتھ ڈرون اور سی سی ٹی وی کی نگرانی میں جلوس نکالے گئے۔

جلوسوں کے راستوں پر ٹریفک کو کنٹرول کیا گیا اور بعض حساس علاقوں میں موبائل فون سروس بھی عارضی طور پر معطل رہی تاکہ امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔ پولیس و انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے خود جلوسوں کی نگرانی کی اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

کشمیر کے دارالحکومت سری نگر اور دیگر علاقوں میں بھی یومِ عاشور مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ جلوسوں کے انعقاد کے سلسلے میں بعض مقامات پر مقامی حکام کی جانب سے پابندیاں عائد رہیں تاہم عزادارانِ امام حسین علیہ السلام نے نجی سطح پر اور محدود دائرے میں مجالس و جلوسوں کا انعقاد کیا۔

پورے ہندوستان میں یومِ عاشورہ امن و عقیدت کے ماحول میں منایا گیا۔ مختلف مسالک اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے جلوسوں میں شریک ہو کر امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کو یاد کیا اور کربلا کے پیغامِ انسانیت، حریت اور انصاف کو مشعلِ راہ قرار دیا۔

واضح رہے کہ اس موقع پر حکومت اور مقامی انتظامیہ نے سیکیورٹی، طبی امداد، ٹریفک نظام اور دیگر سہولتوں کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے، جس کی وجہ سے عاشورہ کے جلوس پرامن اور منظم انداز میں اختتام پذیر ہوئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button