ماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

پوری دنیا عزاداری کی گونج: مشرقی عربستان، سویڈن اور ناصریہ عراق میں حضرت امام حسین علیہ السلام سے عقیدت کا اظہار

پوری دنیا عزاداری کی گونج: مشرقی عربستان، سویڈن اور ناصریہ عراق میں حضرت امام حسین علیہ السلام سے عقیدت کا اظہار

عاشورائے حسینی کے موقع پر دنیا کے مختلف علاقوں میں مؤمنین نے حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی یاد میں روح پرور مجالس اور جلوسوں کا اہتمام کیا، جن میں غم، عقیدت اور وفا کی فضا قائم رہی۔

🔹 مشرقی عربستان میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی نوائے غم:
شب عاشورا کو مشرقی صوبہ عربستان کی بستی ’’التوبی‘‘، جو کہ ضلع قطیف سے تعلق رکھتی ہے، میں حسینی عزاداروں نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی یاد کو ایک دل سوز مرثیے کے ذریعے زندہ کیا۔
عزاداروں نے مشترکہ طور پر یہ مرثیہ پڑھا: *’’حضرت زینب تپہ پر کھڑی ہو کر فریاد کر رہی تھیں: کہاں ہو اے میرے بھائیو؟‘‘*
یہ نوحہ سماں کو سوگوار کر گیا اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے صبر و شجاعت کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔

🔹 سویڈن کے شہر ویمربی میں حسینیہ متوسلین بہ حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا و حضرت خدیجہ کبریٰ سلام اللہ علیہا میں مجالسِ عزا:
ماہ محرم الحرام کے پہلے عشرے کے دوران سویڈن کے شہر ویمربی میں واقع حسینیہ متوسلین بہ حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا و حضرت خدیجہ کبریٰ سلام اللہ علیہا میں مجالسِ عزاداری منعقد ہوئیں۔
یہ مرکز آیت اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی کے دفتر سے منسلک اداروں میں شامل ہے۔
درجنوں عاشقانِ اہل بیت علیہم السلام نے مجالس میں شرکت کی، جہاں امام حسین علیہ السلام اور ان کے اہل بیت علیہم السلام کی مصیبتوں کو یاد کر کے گریہ و زاری کی گئی۔

🔹 ناصریہ، عراق میں عاشورائے حسینی کی عظیم الشان عزاداری:
دسویں محرم الحرام کے روز عراق کے شہر ناصریہ میں شاندار عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔
اہلِ ناصریہ نے حضرت امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کی یاد میں سینہ زنی، نوحہ خوانی، اور زیارت عاشورا کی تلاوت کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
یہ تمام تقاریب ایک روحانی اور پرجوش ماحول میں منعقد ہوئیں، جہاں ہر طرف "یا حسین علیہ السلام” کی صدائیں گونجتی رہیں۔

یہ عالمی مظاہر عزاداری اس حقیقت کا مظہر ہیں کہ کربلا کا پیغام آج بھی پوری دنیا میں زندہ ہے، اور امام حسین علیہ السلام سے محبت کی یہ آگ کبھی بجھنے والی نہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button