یورپ

برطانیہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کر رہا ہے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

برطانیہ انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کر رہا ہے: ایمنسٹی انٹرنیشنل

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ ایگنس کالمارڈ نے کہا ہے کہ برطانیہ ’ فلسطین ایکشن’ گروپ پر پابندی کے بعد انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کر رہا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سربراہ ایگنس کالمارڈ کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت نے ’ فلسطین ایکشن’ پر پابندی کے بعد مقامی انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کیا ہے۔

انہوں نے ایمنسٹی یو کے کی قومی کانفرنس ایمپلی فائی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’ برطانوی حکومت دہشت گردی کے قوانین کا استعمال مظاہروں کو محدود کرنے کے لیے زیادہ کر رہی ہے بجائے اس کے کہ ان اقدامات کی اصل وجہ یعنی غزہ سے براہِ راست نشر ہونے والی نسل کشی کا حل کرے۔

ترکش ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن ( ٹی آر ٹی ) کی رپورٹ کے مطابق تین جولائی کو برطانوی قانون سازوں نے فلسطین کے حامی کارکن گروپ ’ فلسطین ایکشن ’ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس پر پابندی لگانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

’ انسداد دہشت گردی ایکٹ 2000’ میں ترمیم کرنے اور تین تنظیموں بشمول فلسطین ایکشن کو کالعدم قرار دینے کا مسودہ حکم نامہ، جو اس ہفتے کے شروع میں وزیر داخلہ ایوٹ کوپر نے باضابطہ طور پر پیش کیا تھا، بدھ کو ہاؤس آف کامنز میں 26 کے مقابلے 385 ووٹوں سے منظور کر لیا گیا تھا۔

الجزیرہ کے مطابق لندن میں درجنوں فلسطین کے حامی مظاہرین کو کالعدم قرار دیے گئے گروپ فلسطین ایکشن کی حمایت ظاہر کرنے پر ’دہشت گردی‘ کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا، جن میں ایک 83 سالہ پادری بھی شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button