ماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

تاسوعا؛ وفاداری، غربت اور عاشورہ کی تیاری کا دن

تاسوعا؛ وفاداری، غربت اور عاشورہ کی تیاری کا دن

نہم محرم، تاسوعا، شیعہ ثقافت میں صرف عاشورہ سے ایک دن پہلے کا دن نہیں، بلکہ یہ اسلام کی تاریخ کی سب سے عظیم قربانی کے لیے آمادگی، وفاداری اور غربت کی انتہا کا مظہر ہے۔

یہ دن حضرت عباس علیہ السلام سے منسوب ہے، اور ہمیں ان لمحات کی یاد دلاتا ہے جب امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار ساتھی دشمن کے محاصرے میں عزت کی موت کو گلے لگانے کے لیے تیار تھے۔

تاسوعا، محرم کا نواں دن، اسلام کی تاریخ کے سب سے پراثر اور اہم ترین دنوں میں سے ایک ہے۔

یہ وہ دن ہے جب نہ صرف عاشورہ کی شہادت اور مصیبت کی تمہید رقم ہوئی، بلکہ حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کے وفادار اصحاب کے کردار میں وفاداری، شجاعت، غربت اور ایثار جیسے عظیم انسانی اقدار جلوہ گر ہوئے۔

اس دن، کوفی فوج نے خیمہ گاہِ امام حسین علیہ السلام کا محاصرہ مزید سخت کر دیا۔ ایک چھوٹی مگر باایمان جماعت کے خلاف ایک مکمل مسلح لشکر صف آرا تھا، جو جنگ کے لیے تیار تھا۔

تاسوعا، اہل تشیع کے لیے غم و فکر کا دن ہے؛ یہ وہ دن ہے جب وہ اہل بیت علیہم السلام کی تنہائی، بچوں کی پیاس اور ان مٹھی بھر مردانِ خدا کی عظمت پر غور کرتے ہیں۔

اس دن کی مناسبت سے ماتمی جلوس، مجالسِ عزا اور نوحہ و مرثیہ کی محافل منعقد کی جاتی ہیں، جو عاشورہ کے مقصد کے ساتھ شیعیانِ حیدرِ کرار کے روحانی تعلق کی عکاسی کرتی ہیں۔

تاسوعا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام ـ علمدارِ کربلا ـ کے نام سے منسوب ہے، جو وفاداری اور غیرت کا بے مثال نمونہ بنے۔

انہوں نے نہ صرف اہل بیت کی پیاس بجھانے کی کوشش کی، بلکہ پانی سے بڑھ کر اپنی جان قربان کر دی تاکہ خیمہ گاہِ حسین علیہ السلام کی حرمت کا دفاع کیا جا سکے۔

تاسوعا صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ صبر، ایثار اور ایمان کا ایسا مدرسہ ہے جو مشکل ترین حالات میں بھی انسان کو سکھاتا ہے کہ حق کے ساتھ ڈٹ جانا کیا ہوتا ہے۔

یہ دن عاشورہ کی تمہید ہے؛ وہ دن جب خون نے تلوار پر فتح پائی، اور حق ہمیشہ کے لیے سربلند ہوا۔

تاسوعا حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے نام سے مزین ہے، وہ عظیم ہستی جن کی وفاداری کی کوئی حد نہ تھی اور جن کی شجاعت نے باطل کے لشکر کو لرزا دیا۔

انہوں نے جان دے دی، مگر بھائی کا ساتھ نہ چھوڑا۔

وہ غیرت کے علمبردار اور پیاسوں کے سقّا تھے، جن کے بازو کٹ گئے لیکن دل ہمیشہ سربلند رہا۔

تاسوعا اس بے مثال عظمت کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا دن ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button