الدراز میں مجلس عزا پر حملہ؛ بحرین میں دینی رواداری کے دعووں پر اسکینڈل
الدراز میں مجلس عزا پر حملہ؛ بحرین میں دینی رواداری کے دعووں پر اسکینڈل
الدراز علاقہ میں محرم کی افتتاحی مجلس عزا پر بحرینی سیکورٹی فورسز کے چھاپے کے بعد، بحرینی انسانی حقوق کے کارکن ابتسام الصائغ نے اس کاروائی کو دینی آزادی کو دبانے کی واضح مثال قرار دیا۔
میڈیا کو ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحرین میں دینی رواداری کے دعوے زمینی حقائق سے متصادم ہیں۔ جیسے علامات عاشورہ کو ختم کرنے کی کوشش کرنا۔
ابتسام الصائغ نے محرم کی پہلی تاریخ کو حسن علی العنفوز نامی نوجوان پر حملے کی اطلاع دی کہ سر پر ڈنڈے لگنے سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یادگاروں کی تباہی اور عاشورہ کے ہنر پاروں کو دبانا حکومت کے شیعہ تشخص پر منظم حملے کی علامت ہے۔
ابتسام الصائغ نے ان واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور تاکید کی کہ اب وقت آگیا ہے کہ بحرینی حکام عاشورہ کے موقع پر حفاظتی نقطہ نظر کو ترک کریں اور لوگوں کو آزادی کے ساتھ مجالس عزا اور غم منانے کی اجازت دیں۔