فرانس نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی، تمباکو نوشی کے مکمل خاتمے کے منصوبے کا حصہ
فرانس نے عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی، تمباکو نوشی کے مکمل خاتمے کے منصوبے کا حصہ
فرانس کی حکومت نے ہفتے کے روز ایک نیا فرمان جاری کیا ہے جس کا مقصد تمباکو نوشی کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہے۔ اس فرمان کے تحت عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر مزید سخت پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں، خاص طور پر ان مقامات پر جہاں بچے اور نوجوان موجود ہو سکتے ہیں۔
نئے قانون کے مطابق، پارکوں، کھیل کے میدانوں، ساحلوں، بس اسٹاپس، اسکولوں کے اردگرد اور ہر اس جگہ جہاں بچوں کا اجتماع ہو سکتا ہے، سگریٹ نوشی مکمل طور پر ممنوع ہوگی۔ یہ اقدام ایک طویل المدتی منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد فرانس کے معاشرے میں سگریٹ نوشی کو ایک "غیر معمولی” اور ناپسندیدہ عادت کے طور پر پیش کرنا ہے۔
فرانس کی کینسر مخالف ایسوسی ایشن کے صدر، فلیپ بیرجیرو، نے کہا:
"اس پابندی کا مقصد تمباکو نوشی کو ’غیر معمولی‘ بنانا ہے۔ تمباکو نوشی کو اب ایک معمول کی بات نہیں سمجھا جانا چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا:
"ہم مکمل طور پر تمباکو نوشی پر پابندی نہیں لگا رہے، بلکہ ان جگہوں پر جہاں اس سے صحت کو خطرہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر بچوں کی صحت کو۔”
اگرچہ تمباکو نوشی طویل عرصے سے فرانسیسی ثقافت کا حصہ رہی ہے اور اسے فلموں اور ادب میں ایک رومانوی علامت کے طور پر پیش کیا جاتا رہا ہے، لیکن حکومت نے اس "نقصان دہ رومانویت” کا سختی سے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ 2007 اور 2008 کے درمیان فرانس میں ریستورانوں، بارز اور عوامی عمارتوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کی گئی تھی، اور اس کے بعد سے سگریٹ پر ٹیکس بڑھتے گئے، یہاں تک کہ آج ایک سگریٹ کے پیکٹ کی قیمت 12 یورو (تقریباً 14 امریکی ڈالر) سے تجاوز کر چکی ہے۔
اگرچہ حکومت کو عوامی سطح پر مخالفت اور ذاتی آزادیوں پر پابندی کے الزامات کا سامنا ہے، لیکن صحت سے متعلق ادارے زور دے رہے ہیں کہ یہ اقدامات اگلی نسل کی صحت کے لیے ناگزیر ہیں۔ ان کے مطابق، یہ قوانین مستقبل میں سگریٹ نوشی کی شرح، پھیپھڑوں کی بیماریوں اور کینسر میں نمایاں کمی لائیں گے۔