یورپ

فرانس میں ایک اور مسجد پر حملہ، مسلمانوں میں شدید غصہ

فرانس میں ایک اور مسجد پر حملہ، مسلمانوں میں شدید غصہ

فرانس میں ہفتے کی صبح ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب جنوب مشرقی شہر روسیون میں واقع "مسجد الہدایہ” پر نامعلوم نقاب پوش افراد نے حملہ کر دیا۔ انہوں نے مسجد کی بے حرمتی کی، کھڑکیاں توڑ دیں، فرنیچر کو نقصان پہنچایا اور دیواروں پر نفرت سے بھرے ہوئے پمفلٹ چسپاں کیے۔

یہ واقعہ سورج طلوع ہونے سے پہلے پیش آیا اور پورے ملک میں افسوس اور غصے کی لہر دوڑا دی۔ یہ پہلا واقعہ نہیں، بلکہ فرانس میں مساجد پر بڑھتے ہوئے حملوں کا تسلسل ہے۔ چند ہفتے پہلے "مسجد الرحمہ” پر بھی حملہ ہوا تھا، جہاں مسجد کے دروازے پر جلا ہوا قرآن پاک ملا تھا۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنے سنگین واقعات کے باوجود فرانس کی حکومت کی جانب سے ردعمل بہت کمزور ہے۔ رپورٹس کے مطابق، پچھلے تین مہینوں میں مسلمانوں کے خلاف 79 سے زیادہ حملے ہو چکے ہیں، جو پچھلے سال کی نسبت 70 فیصد زیادہ ہیں۔ یہ صورتِ حال اسلام دشمنی (اسلاموفوبیا) کے خطرناک بڑھاؤ کو ظاہر کرتی ہے۔

پیرس کی مرکزی مسجد نے اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے، اور اسے "منظم نفرت انگیزی کی کارروائی” قرار دیا جو ملک میں امن اور ہم آہنگی کو خطرے میں ڈالتی ہے۔ مسجد کی انتظامیہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان حملوں کے ذمہ دار افراد کو فوری طور پر گرفتار کرے اور مساجد کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

اس واقعے نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ کیا فرانسیسی حکومت نفرت انگیز رویوں کے خلاف سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے؟ مسلمان برادری اب مطالبہ کر رہی ہے کہ شفاف تحقیقات ہوں اور سخت قوانین بنائے جائیں تاکہ مساجد اور مذہبی مقامات کی حرمت محفوظ رہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button