ہندوستان

مسلمان پیدا ہوا

"مسلمان پیدا ہوا” — ایک کتاب جو ہندوستانی ضمیر کو جھنجھوڑتی ہے اور مسلمانوں کے خلاف امتیاز کا سیاہ چہرہ بے نقاب کرتی ہے

ایسے وقت میں جب ہندوستان میں مسلمانوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اور آزاد آوازیں انتہا پسند قوم پرستی اور عوامی خاموشی کی ملی بھگت میں دبا دی جا رہی ہیں، صحافی اور مصنفہ غزالہ وہاب نے اپنی جرأت مند کتاب "مسلمان پیدا ہوا” (Born a Muslim) کے ذریعے ایک زوردار صدا بلند کی ہے۔
یہ کتاب، جو تیزی سے ہندوستان کے ثقافتی اور سیاسی منظرنامے میں ایک بااثر تحریر بن چکی ہے، معروف "ٹاٹا لِٹ لائیو” ادبی ایوارڈ جیت چکی ہے۔

یہ کتاب ایک ذاتی اور قومی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے، جو ایماندارانہ انداز اور گہرے تجزیاتی اسلوب کے ساتھ یہ دکھاتی ہے کہ کس طرح ہندوستان کے 20 کروڑ سے زائد مسلمان، ہندو قوم پرستانہ بیانیے کے تحت، دوسرے درجے کے شہری بن چکے ہیں۔
یہ بیانیہ ہندوستان کی شناخت کو مذہبی بنیادوں پر نئے سرے سے تشکیل دے رہا ہے اور شہری ہونے کی تعریف صرف اکثریتی مذہب کی بنیاد پر طے کر رہا ہے۔

غزالہ وہاب نے اپنی ذاتی زندگی، سیاسی تجزیے، عینی شاہدین کی گواہیوں اور تاریخی تحقیق کو یکجا کرتے ہوئے یہ واضح کیا ہے کہ مسلمان کس طرح مختلف سطحوں پر امتیازی سلوک کا سامنا کرتے ہیں — روزگار، تعلیم اور رہائش سے محرومی، وفاداری پر شک، میڈیا میں نفرت انگیزی، تعصب پر مبنی قوانین، اور ماورائے عدالت قتل، جن پر کوئی جوابدہی نہیں۔

مگر یہ کتاب ایک نوحہ نہیں بلکہ ایک باوقار مقدمہ ہے مکمل شہریت کے حق میں — کہ مسلمان ہندوستان کی تاریخ اور حال کا بنیادی حصہ ہے، کوئی اجنبی یا خطرہ نہیں۔

نقادوں کے مطابق یہ کتاب "وہ آئینہ ہے جس میں دیکھنے سے بہت سے لوگ گھبراتے ہیں” اور "یہ اُن عقلمند لوگوں کے لیے آخری انتباہ ہے جو ہندوستان کو نفرت کے اندھیرے میں ڈوبنے سے بچانا چاہتے ہیں۔”

ماہرین کا کہنا ہے کہ "مسلمان پیدا ہوا” ہندوستانی اجتماعی شعور میں ایک فیصلہ کن لمحہ ہے، جو سچائی سے آنکھ ملانے اور اقلیتوں کے خلاف بڑھتے امتیاز پر سنجیدہ مکالمے کی دعوت دیتا ہے۔

سرکاری خاموشی یا سیاسی تائید کے سائے میں، یہ کتاب ایک بلند صدا ہے — جو صرف مسلمانوں کے لیے نہیں، بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو عدل، مساوات، اور خوف سے پاک شناخت پر یقین رکھتا ہے — اُس ہندوستان میں جو ہمیشہ جمہوریت اور تنوع کی مثال سمجھا جاتا تھا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button