چونکہکا دینے والی رپورٹ: اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 17 ہزار سے زائد بچے ہلاک
چونکا دینے والی رپورٹ: اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 17 ہزار سے زائد بچے ہلاک
غزہ کی وزارت صحت نے پیر کے روز ایک سرکاری رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے اب تک 17,121 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد موجودہ دور کے تنازعات میں بچوں کی ہلاکت کے لحاظ سے انتہائی تشویشناک ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں ایک دن سے لے کر 17 سال تک تھیں، اور ہر کیس کی تفصیل باقاعدہ ریکارڈ کی گئی ہے، جس میں نام، جنس اور قومی شناختی نمبر شامل ہیں۔
اسی عرصے میں 9,126 خواتین بھی ہلاک ہوئیں، جن میں سے 4,137 کی عمر 60 سال سے زائد تھی۔ اس طرح جنگ کے آغاز سے لے کر جون 2025 کے وسط تک غزہ میں کل 55,998 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے غزہ کی صورتحال کو "تباہ کن” قرار دیا ہے، اور بتایا ہے کہ جنگی قوانین اور بین الاقوامی انسانی اصولوں کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ کئی ہفتوں سے ایندھن کی فراہمی معطل ہے، جس کی وجہ سے پانی کے پلانٹس اور دیگر بنیادی سہولیات محدود سطح پر کام کر رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ جو تھوڑی بہت امداد پہنچائی جا رہی ہے، وہ بھی لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ مسلسل حملوں، ناکہ بندی، اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی نے عام شہریوں، خاص طور پر بچوں، کو شدید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ اس جنگ کا سب سے زیادہ اثر بچوں پر پڑ رہا ہے، جو ہر روز ناقابلِ برداشت حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔