عجائبات شاہی قالین
"عجائبات شاہی قالین” – ہانگ کانگ کے محل میں پہلا بڑا اسلامی فن کا میلہ شروع
ہانگ کانگ کے شاہی محل کے میوزیم میں پہلی بار ایک بڑا اسلامی فنونِ لطیفہ کا میلہ شروع ہوا ہے جس کا عنوان ہے "عجائبات شاہی قالین… اسلامی فن کے عجیب و نایاب خزانے”۔ یہ نمائش 6 اکتوبر تک جاری رہے گی اور صرف ہانگ کانگ میں منعقد ہو رہی ہے۔
اس میلے کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ چین اور اسلامی دنیا کے درمیان صدیوں پرانے گہرے تعلقات رہے ہیں۔ اس میں 90 سے زائد قیمتی چیزیں رکھی گئی ہیں، جن میں 18ویں صدی کی چینی مٹی کی بنی ہوئی چیزیں شامل ہیں جن پر سنہری قرآن کی آیات، چاند اور ستارے بنے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ صفوی دور کی نایاب قالینیں، سونے سے مزین پرانے قرآن، اور ایسے فن پارے شامل ہیں جن میں عربی خطاطی اور چینی نقش و نگار خوبصورتی سے ملے ہوئے ہیں۔
یہ چیزیں ان عظیم اسلامی سلطنتوں (صفوی، مغل، عثمانی) کی نمائندگی کرتی ہیں جو طاقتور اور باوقار تھیں۔ نمائش میں ایک شاہی صفوی قرآن اور ایک قالین بھی رکھا گیا ہے جو وینس کے ایک امیر حکمران کو تحفے میں دیا گیا تھا۔ اس سب کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ اسلام نے ہمیشہ محبت، خوبصورتی اور فنون کے ذریعے اپنی شناخت ظاہر کی ہے، نہ کہ نفرت یا جنگ کے ذریعے۔
میلہ ایک بڑی سمندری نقشے سے شروع ہوتا ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ دسویں صدی سے ہی چین، جزیرہ عرب اور مشرقی افریقہ کے درمیان تجارت ہوتی رہی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلام طاقت سے نہیں بلکہ تجارت، اخلاق اور فن کے ذریعے دنیا کے دلوں میں جگہ بناتا رہا ہے۔