7 سے 8 گھنٹے کی نیند سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
7 سے 8 گھنٹے کی نیند سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
نیند ہماری زندگی کا وہ حصہ ہے جو ہماری شخصیت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
نیند کی کمی صرف تھکاوٹ کا باعث نہیں بنتی بلکہ اس سے صحت اور ذہن پر بھی تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ویسے تو اکثر نیند کی کمی سے مرتب ہونے والے نقصانات کے بارے میں رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔
مگر سوال یہ ہے کہ اگر آپ ہر رات 7 سے 8 گھنٹے سونے کے عادی ہیں تو اس سے صحت کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟
تو اچھی نیند سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں درج ذیل میں جانیں۔
جِلد صحت مند رہتی ہے
اکثر نیند کے لیے بیوٹی سلیپ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور یہ درست بھی ہے۔
ہماری جِلد نیند کے دوران اپنی مرمت کا کام کرتی ہے۔
جب آپ کی نیند کا دورانیہ 7 سے 8 گھنٹے ہوتا ہے تو جِلد کی صحت بہتر ہونے کا امکان بھی بڑھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اچھی نیند کے بعد بیدار ہونے پر آپ تازہ دم نظر آتے ہیں۔
آپ کی نیند کا دورانیہ جتنا زیادہ ہوگا، جِلد کی شفافیت اتنی زیادہ بہتر ہوگی، نیند کی کمی سے تناؤ کا سامنا ہوتا ہے جس سے کیل مہاسے زیادہ نکلتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان طالب علموں کو کیل مہاسوں کا زیادہ سامنا ہوتا ہے جو نیند کی کمی اور تناؤ کے شکار ہوتے ہیں۔
آنکھیں صحت مند ہوتی ہیں
آنکھوں میں چمک چاہتے ہیں یا آنکھوں کے اردگرد سیاہ حلقوں کو دیکھنا نہیں چاہتے؟ تو اچھی نیند کو عادت بنالیں۔
نیند کی کمی سے آنکھوں کے گرد حلقے بہت زیادہ نمایاں ہو جاتے ہیں۔
زیادہ بہتر نظر آتے ہیں
اچھی نیند سے آپ کی شخصیت زیادہ بہتر نظر آتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار افراد کے مقابلے میں 7 سے 8 گھنٹے سونے والے افراد زیادہ صحت مند اور زیادہ پرکشش نظر آتے ہیں۔
یادداشت بہتر ہوتی ہے
اگر آپ یادداشت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو مناسب نیند کو یقینی بنائیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نیند کے دوران ہمارا دماغ یادوں کو ٹھوس انداز سے محفوظ کرتا ہے اور اس طرح طویل المعیاد یادیں تشکیل پاتی ہیں۔
جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے
نیند کی کمی سے جسمانی وزن میں اضافے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق نیند کی کمی سے بھوک اور کھانے کی خواہش میں اضافہ ہوتا ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 6 گھنٹے سے کم وقت کی نیند سے موٹاپے کا خطرہ 30 فیصد بڑھ جاتا ہے۔