"القاعدہ جزیرہ العرب” کا سربراہ قتل و غارت پر اکسا رہا ہے، اور دنیا بھر میں انتشار کی دھمکی دے رہا ہے
"القاعدہ جزیرہ العرب” کا سربراہ قتل و غارت پر اکسا رہا ہے، اور دنیا بھر میں انتشار کی دھمکی دے رہا ہے
ایک خطرناک اور تشویشناک پیش رفت میں، "القاعدہ جزیرہ العرب” کے سربراہ سعد بن عاطف العولقی نے ایک خونی ویڈیو پیغام جاری کیا ہے، جس میں وہ براہِ راست امریکی اعلیٰ عہدیداروں، رہنماؤں، اور کاروباری شخصیات کے قتل پر اکساتا ہے۔ یہ پیغام واضح طور پر خونریزی اور دنیا بھر میں انتشار پھیلانے کی کھلی دعوت ہے، جو دہشت گردی کے بدترین ادوار کی یاد تازہ کرتا ہے۔
یہ ویڈیو، جس کا دورانیہ آدھے گھنٹے سے زائد ہے، انتہائی سنگین دھمکیوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس میں بڑے امریکی اداروں اور کمپنیوں جیسے "مائیکروسافٹ” اور "ٹیسلا” کو کھلم کھلا نشانہ بنایا گیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ تنظیم کس قدر شدت پسندی اور گمراہ کن نظریات میں ڈوب چکی ہے، اور اس کا بیانیہ نہ کسی دینی اصول سے میل کھاتا ہے اور نہ انسانی اقدار سے۔
سعد العولقی، جو گزشتہ برس یمن میں القاعدہ کی قیادت سنبھال چکا ہے، امریکہ کی مطلوب ترین شخصیات میں شامل ہے، اور اس کی گرفتاری میں مدد دینے والی معلومات پر 60 لاکھ ڈالر کا انعام مقرر کیا گیا ہے۔
ویڈیو میں اس نے نہ صرف سیاست دانوں کے خاندانوں کو نشانہ بنانے کی ترغیب دی، بلکہ اقتصادی مراکز، اسپتالوں، اور دیگر سول اداروں پر حملوں کا بھی کہا۔ اس نے عرب ممالک کے بعض رہنماؤں کو "غدار” قرار دے کر ان کے محلات پر حملوں کی دھمکی دی، یوں ہر حد پار کر دی گئی۔
یہ اشتعال انگیز پیغام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں "القاعدہ” کا اثر و رسوخ کمزور ہو رہا ہے۔ تنظیم ایک بار پھر منظر عام پر آنے کے لیے نفرت انگیزی اور تشدد کا سہارا لے رہی ہے، جس سے دنیا کے مختلف حصوں میں عام شہریوں کے خلاف دہشت گرد حملوں کے خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔