غانا میں مساجد کی زمینوں کو تجارتی مال بنانے پر عوامی غصہ
غانا میں مساجد کی زمینوں کو تجارتی مال بنانے پر عوامی غصہ
غانا کے علاقے کیٹی (بلدیہ کراچی ویسٹ، اوتی) میں شدید عوامی غصے کی لہر اُٹھ کھڑی ہوئی ہے، جب مقامی حکام نے ان زمینوں کو بیچنا شروع کر دیا جو برسوں سے وقف اسلامی تھیں اور جن پر نمازیں اور دینی تقریبات ہوتی تھیں۔ ان زمینوں کو "ترقیاتی منصوبوں” کے نام پر اب تجارتی استعمال کے لیے فروخت کیا جا رہا ہے۔
یہ زمینیں مقامی مسلمانوں کے لیے روحانی اور ثقافتی طور پر بہت اہم ہیں۔ مسلمانوں نے اس اقدام کو اپنے دینی ورثے پر حملہ اور عبادات کے حق پر پابندی قرار دیا ہے۔ اسلامی برادری کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف زمین بیچنے کا معاملہ نہیں، بلکہ اسلامی شناخت کو مٹانے کی کوشش ہے۔
کیٹی کے بزرگوں نے خبردار کیا کہ اگر ان زیادتیوں کو روکا نہ گیا، تو علاقے میں موجود مذہبی شناخت اور ثقافتی تشخص ختم ہو جائے گا، اور مسلمانوں کو ان کی سرزمین اور مقدسات سے زبردستی دور کیا جا رہا ہے۔
اس صورت حال پر ردِعمل کے طور پر، کیٹی کے لوگوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قانونی راستہ اختیار کر کے اپنی وقف شدہ زمینیں واپس لیں گے۔ انہوں نے غانا کی حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اسلامی وقف کو بچایا جا سکے اور اس خطرناک سلسلے کو روکا جا سکے، جو مقامی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی توازن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔