پاکستان

پاکستان میں رواں سال کے دوران 45 ریلوے حادثات، بنیادی وجہ خستہ حال ٹریک قرار

پاکستان میں رواں سال کے دوران 45 ریلوے حادثات، بنیادی وجہ خستہ حال ٹریک قرار

یکم جنوری سے 15 جون 2025 تک پاکستان میں ریلوے کے 45 حادثات رپورٹ ہوئے جن میں مسافر اور مال بردار ٹرینوں کے پٹڑی سے اترنے کے واقعات شامل ہیں۔ ان حادثات کی بنیادی وجہ خستہ حال ریلوے ٹریکس قرار دی گئی ہے، جن میں بعض ایک صدی سے بھی پرانے ہیں۔

ریلوے ذرائع کے مطابق 22 حادثات مسافر ٹرینوں، 20 مال بردار ٹرینوں اور 3 دیگر نوعیت کے تھے۔ جعفر ایکسپریس کو تخریب کاری کا نشانہ بھی بنایا گیا، جب کہ متعدد حادثات میں لوگ زخمی ہوئے اور انفرااسٹرکچر کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

اہم واقعات میں شالیمار ایکسپریس کا اینٹوں والے ٹرالے سے ٹکرانا، رحمان بابا ایکسپریس کا ان مینڈ لیول کراسنگ پر حادثہ، اور پاکستان ایکسپریس کی ڈائننگ کار کے نیچے ٹرالی کا نکلنا شامل ہیں۔ 14 جون کو ایک دن میں تین حادثات ہوئے جن میں خوش حال خان خٹک ایکسپریس کی چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، علامہ اقبال ایکسپریس میں بریک بلاک خراب ہو گیا، اور تھل ایکسپریس ایک کار سے ٹکرا گئی۔ 18 جون کو جعفر ایکسپریس کے قریب دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا جس سے پانچ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

اس کے علاوہ ائیر کنڈیشنرز کی خرابی اور انجن ہیٹ اپ ہونے کے باعث بھی متعدد ٹرینیں دوران سفر رکی رہیں۔ چیف ایگزیکٹو عامر علی بلوچ کا کہنا ہے کہ وسائل محدود ہونے کے باوجود ریلوے بہتر خدمات فراہم کر رہا ہے اور اسٹیشنز پر سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button