غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی کمی ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک انتباہی علامت
غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی کمی ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک انتباہی علامت
شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی بینک کا حوالہ دیتے ہوئے، ترقی پذیر ممالک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کا بہاؤ 2005 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آ گیا ہے، جو 2023 میں 435 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
یہ غیر معمولی کمی ان ممالک کے معاشی مستقبل کے لئے سنگین انتباہی سلامت ہے۔ استنبول سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بین الاقوامی تنظیم نے بڑھتی ہوئی تجارت اور سرمایہ کاری کی رکاوٹوں کو اس کمی کی بڑی وجہ قرار دیا۔
اقتصادی ماہرین نے خبردار کیا کہ یہ رجحان بہت سے کمزور ممالک میں اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے سنگین چیلنجز کا باعث بن سکتا ہے۔
عالمی بینک کے ایک سینیئر ماہر اقتصادیات انڈرماک گل کے مطابق یہ رجحان عوامی پالیسیوں کا نتیجہ ہے اور اسی وقت عوامی قرضوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس صورتحال کے جاری رہنے سے حکومتوں کی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی صلاحیت میں شدید کمی واقع ہو سکتی ہے۔
ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر آیخان کوزے نے بھی اس رجحان کے منفی اثرات سے خبردار کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو بحال کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر ملکی اصلاحات اور عالمی تعاون پر زور دیا۔
چین، برازیل اور بھارت نے اس سرمایہ کاری کا بڑا حصہ اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ دوسرے ممالک کو اس خلا کو ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔