دنیا

آئرلینڈ میں سابق کیتھولک ادارے کے قریب اجتماعی قبر کی کھدائی شروع

آئرلینڈ کے مغربی شہر "ٹوام” میں حکام نے ایک اجتماعی قبر کی کھدائی شروع کر دی ہے، جہاں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہاں 796 بچوں کی باقیات دفن ہیں۔ یہ بچے ایک کیتھولک چرچ کے زیرِ انتظام "ماں اور بچے کے گھر” میں فوت ہوئے تھے، جو 1925 سے 1961 تک کام کرتا رہا۔ اس ادارے میں غیر شادی شدہ خواتین اور ان کے بچوں کو رکھا جاتا تھا، اور انہیں سخت اور ذلت آمیز ماحول میں رکھا جاتا تھا۔

یہ واقعہ 2014 میں اس وقت سامنے آیا جب ایک مورخ خاتون، کیتھرین کورلیس، نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ ان بچوں کی تدفین کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور انہیں بغیر نشان والی قبروں میں دفن کیا گیا تھا۔ اگرچہ 2016 اور 2017 میں ابتدائی شواہد سامنے آ چکے تھے، مگر حکومت نے 2022 میں جا کر اس جگہ کی باضابطہ کھدائی کی منظوری دی۔

اب ماہرین کی ایک ٹیم ان بچوں کی باقیات نکالنے اور ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ان کی شناخت کرنے میں مصروف ہے، تاکہ ان بچوں کی مناسب تدفین کی جا سکے۔ اس ادارے میں رہنے والے افراد کے خاندان اب بھی حکومت اور چرچ پر لاپرواہی اور حقائق چھپانے کے الزامات لگا رہے ہیں اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

یہ معاملہ آئرلینڈ میں مذہبی اداروں کے ظلم اور سوشل ویلفیئر نظام پر مذہبی اثر و رسوخ کے بارے میں ایک نئی بحث چھیڑ چکا ہے۔ کچھ خاندانوں کو شاید سکون مل جائے، لیکن بہت سے سوالات اب بھی جواب طلب ہیں، اور متاثرہ خاندان انصاف کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button