مسلمانوں کے خلاف منظم جرائم پر ہندوستانی حکومت کی خاموشی بے نقاب
مسلمانوں کے خلاف منظم جرائم پر ہندوستانی حکومت کی خاموشی بے نقاب
انسانی حقوق کے ذرائع اور اقوام متحدہ کے ایک بیان کے مطابق کشمیر کے پہلگام علاقہ میں ہونے والے حملے کے بعد مسلمانوں کے حقوق کی وسیع پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں پر ہندوستانی حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نیکولس لیفورٹ نے امریکی کانگرس کے اجلاس میں کہا کہ نئی دہلی نے اقلیتوں کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری نہیں کی۔
الجزیرہ کے مطابق اس واقعہ کے بعد صرف دو ہفتوں میں 19 ریاستوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے 184 واقعات درج کئے گئے۔ جن میں قتل اور مساجد کی تباہی سے لے کر دین کے خلاف عوامی اشتعال انگیزی تک شامل ہیں۔
اس صورتحال نے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سے نسلی دینی امتیاز اور جبر کے ایک پریشان کن ماڈل میں تبدیل کر دیا ہے۔
کشمیر میں تشدد کے خلاف حکومت کی خاموشی کو انصاف کی بے توقیری اور اقلیتوں کے حقوق کی پامالی کی واضح علامت کے طور پر دیکھا گیا ہے۔