یورپ

برقع پر پابندی کی مخالفت؛ برطانیہ میں مسلم خواتین کی آزادی کا دفاع

برقع پر پابندی کی مخالفت؛ برطانیہ میں مسلم خواتین کی آزادی کا دفاع

برطانوی ریفارم پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کی جانب سے برقع پر پابندی کے مطالبہ کے بعد مسلم صحافی تسنیم نظیر نے مڈل ایسٹ مانیٹر میں لکھا کہ یہ اقدام عوامی تحفظ کے لئے نہیں بلکہ خواتین کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہے۔

حجاب پہننے کے اپنے ذاتی تجربہ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے لکھا کہ خواتین کے اسلامی لباس خاص طور پر برقع اور نقاب پر پابندی لگانے کا مطلب ان کے انتخاب کے حق اور انسانی وقار کو نظر انداز کرنا ہے۔

ریفارم پارٹی کے مسلم رہنما ضیا یوسف نے بھی اس تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تناؤ بڑھے گا اور اقلیتی برادریاں الگ ہو جائیں گی۔

تسنیم نظیر نے اس بات پر زور دیا کہ بہت سی خواتین کے لئے اسلامی لباس ایک شعوری اور ایمان پر مبنی انتخاب ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ پابندی صرف خواتین کی مزید تنہائی کا باعث بنے گی اور انسانی حقوق کے اصولوں سے متصادم ہوگی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button