اسلامی دنیاخبریں

غزہ میں خوراک کی تقسیم کے مراکز کے قریب فائرنگ، 70 فلسطینی ہلاک

غزہ میں پیر کے روز خوراک کی تقسیم کے دو مراکز کے قریب فائرنگ کے واقعے میں کم از کم 70 فلسطینی ہلاک ہو گئے، مقامی محکمہ صحت کے مطابق۔ یہ واقعہ ان مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے جو گزشتہ ماہ اسرائیل اور امریکا کی حمایت سے شروع ہونے والے نجی امدادی منصوبے کے بعد پیش آیا۔ عینی شاہدین اور حکام کا کہنا ہے کہ جب لوگ غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے رفح اور وسطی غزہ میں قائم مراکز کے قریب جمع ہوئے تو اسرائیلی فوج نے فائرنگ کی۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رفح کے قریب ایک فعال جنگی علاقے میں اس کے اہلکاروں کو ممکنہ خطرہ محسوس ہوا، جس پر انہوں نے انتباہی فائرنگ کی۔ فوج نے ہلاکتوں کی تعداد سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ رات کے وقت لوگ فوجیوں کے قریب آ رہے تھے، جو ایک تشویشناک صورتحال تھی۔

GHF کی جانب سے تین ہفتے قبل امدادی سرگرمیوں کے آغاز کے بعد پیر کا واقعہ جانی نقصان کے لحاظ سے سب سے سنگین تھا۔ یہ نیا ماڈل اقوام متحدہ کی زیرقیادت امدادی نظام کی جگہ متعارف کرایا گیا ہے، جسے اسرائیل نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ تاہم اقوام متحدہ اور بڑی عالمی امدادی تنظیموں نے اس ماڈل کو ناکافی اور غیر محفوظ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ پیر کے روز پیش آنے والی فائرنگ کے بعد 200 سے زائد زخمیوں کو ریڈ کراس کے فیلڈ اسپتال منتقل کیا گیا، جو اب تک کسی ایک واقعے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ خوراک کی تقسیم کے مراکز کے آس پاس اب تک درجنوں افراد جان سے جا چکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک 55,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر تورک نے خبردار کیا ہے کہ اس صورتحال سے "ناقابل برداشت انسانی تکالیف” جنم لے رہی ہیں، اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کو ختم کرانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button