ایرانخبریںدنیا

اقوام متحدہ کی اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کو روکنے کے لیے فوری مذاکرات کی اپیل

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، فولکر ترک نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لیے ہنگامی سفارتی مذاکرات پر زور دیا ہے۔ انہوں نے جمعہ کی صبح سے جاری سنگین کشیدگی پر خبردار کیا ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر سے خطاب کرتے ہوئے ترک نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان تنازع کا بڑھنا "انتہائی تشویشناک” ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون، خاص طور پر شہری آبادی والے علاقوں میں عام شہریوں کے تحفظ کا احترام کرنے کی اپیل کی۔

اقوام متحدہ کے اس اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا: "میں ان تمام آوازوں کے ساتھ کھڑا ہوں جو کشیدگی میں کمی اور فوری مکالمے کی اپیل کر رہی ہیں”، خاص طور پر اس صورت حال میں جب دونوں فریقوں کے درمیان تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے ایران کے اندر اچانک حملے کیے، جن میں جوہری تنصیبات اور میزائل اڈے شامل تھے۔ ان حملوں کے نتیجے میں ذرائع ابلاغ کے مطابق 224 افراد جاں بحق اور 1200 سے زائد زخمی ہوئے۔

اسی دن شام کے وقت ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی کئی لہروں کے ذریعے حملے کیے، جو دونوں ممالک کے درمیان اب تک کی سب سے بڑی فوجی جھڑپ سمجھی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کشیدگی "سایہ جنگ” (Shadow War) سے کھلی فوجی جھڑپ کی طرف ایک خطرناک موڑ ہے، جو اگر فوری سفارتی حل نہ نکالا گیا تو پورے خطے پر سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button