مراکش کے 9 صوبوں میں جنگلاتی آگ کا خطرہ، حکام نے شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی
مراکش کے 9 صوبوں میں جنگلاتی آگ کا خطرہ، حکام نے شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی
مراکش کی قومی ایجنسی برائے پانی و جنگلات نے اتوار کے روز ایک ہنگامی وارننگ جاری کرتے ہوئے 9 صوبوں میں جنگلاتی آگ کے شدید خطرے سے خبردار کیا ہے۔ ایجنسی نے جنگلات کے آس پاس رہنے والے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ پیر سے جمعہ تک انتہائی محتاط رہیں، کیونکہ موسمی حالات آگ بھڑکنے کے لیے سازگار ہیں۔
ایجنسی نے ان علاقوں کو "انتہائی خطرناک” (ریڈ الرٹ) قرار دیا ہے جن میں شفشاون، طنجة أصيلة، العرائش، تاونات، بنی ملال، أزيلال، تازة، الخميسات اور القنيطرة شامل ہیں۔ شہریوں، سیاحوں اور جنگلات میں کام کرنے والوں کو کسی بھی ایسے کام سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جو آگ لگنے کا باعث بن سکتا ہو، اور کسی مشکوک حرکت یا دھوئیں کی صورت میں فوراً مقامی حکام کو اطلاع دینے کی تاکید کی گئی ہے۔
مزید برآں، کچھ دیگر صوبوں جیسے تطوان، الحسيمة، الناظور، وجدة، اکادیر وغیرہ کو "زیادہ خطرے” (نارنجی الرٹ) اور صفرو، الرباط، سلا، الصويرة وغیرہ کو "درمیانے خطرے” (زرد الرٹ) کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ایجنسی نے بتایا کہ وہ سائنسی بنیادوں پر پیشگی نقشے تیار کر رہی ہے تاکہ خطرے والے علاقوں کی نشاندہی کی جا سکے اور جنگلاتی آگ کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ مئی 2025 میں مراکشی حکومت نے گرمیوں کے دوران جنگلاتی آگ سے نمٹنے کے لیے 1.7 کروڑ ڈالر کا بجٹ مختص کیا ہے۔
2024 میں 382 جنگلاتی آگ کے واقعات رپورٹ ہوئے، جو کہ 2023 کی نسبت 82 فیصد کم ہیں۔ تاہم ان آگوں نے تقریباً 874 ہیکٹر رقبے کو متاثر کیا، جو زیادہ تر موسمی گھاس اور جھاڑیوں پر مشتمل تھا۔ مراکش کے کل رقبے کا تقریباً 12 فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے، جو ہر سال انسانی غفلت یا موسمی اثرات کے باعث خطرات سے دوچار رہتا ہے۔