افغانستان میں 400 سے زائد صحت مراکز بند، لاکھوں افراد طبی سہولیات سے محروم
افغانستان میں 400 سے زائد صحت مراکز بند، لاکھوں افراد طبی سہولیات سے محروم
عالمی ادارہ صحت (WHO) اور عالمی صحت گروپ نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کے طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں 422 صحت مراکز کا کام بند کر دیا گیا ہے، جس کے باعث 30 سے زائد صوبوں میں 30 لاکھ سے زیادہ افراد بنیادی طبی سہولیات سے محروم ہو گئے ہیں۔
مشترکہ بیان کے مطابق، ان مراکز کی بندش کی بنیادی وجہ بین الاقوامی امداد کا رک جانا ہے، جو ان صحت مراکز کی مالی معاونت اور آپریشنز کے لیے اہم ذریعہ تھی۔
صحت سے متعلق تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں جاری اقتصادی و انسانی بحران کے دوران ان مراکز کی بندش صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے، جس سے بیماریوں اور اموات کی شرح میں خاص طور پر بچوں اور خواتین میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں بین الاقوامی امداد میں شدید کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کا اثر ملک کے اہم شعبوں پر پڑا ہے، خاص طور پر صحت کے شعبے پر۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ افغان عوام کے لیے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو جاری رکھنے کے لیے متبادل نظام فوری طور پر وضع کیا جائے۔