شمالی آئرلینڈ میں مہاجر مخالف فسادات شدت اختیار کر گئے
شمالی آئرلینڈ میں مہاجر مخالف فسادات شدت اختیار کر گئے
شمالی آئرلینڈ میں مہاجرین مخالف پرتشدد مظاہرے چوتھے روز بھی جاری رہے، جنہوں نے پولیس اور مقامی مہاجر برادری کے لیے سنگین خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ آرمگھ کاؤنٹی کے علاقے پورٹا ڈاؤن میں سینکڑوں مظاہرین نے پولیس پر اینٹیں اور تعمیری سامان پھینکا، جس سے کم از کم 40 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور 15 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
یہ فسادات بلیمینا شہر میں اُس وقت شروع ہوئے جب 7 جون کو دو 14 سالہ مقامی لڑکوں کو ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ مبینہ زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اگرچہ پولیس نے واضح کیا کہ ملزم مقامی شہری ہیں، مگر سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی جھوٹی خبروں نے عوامی غصے کو مہاجرین کے خلاف موڑ دیا۔ اس کے بعد فلپائنی اور مشرقی یورپی برادریوں کے افراد کو تشدد، دھمکیوں اور گھروں پر حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی خاندان خوف کے باعث گھروں میں محصور ہو گئے یا قومی پرچم لہرائے تاکہ حملوں سے بچ سکیں۔
وزیرِ اعظم مشیل او نیل اور نائب وزیرِ اعظم ایما لٹل پینگیلی نے اس صورتحال کو "منصوبہ بند نسل پرستانہ غنڈہ گردی” قرار دیا۔ برطانوی وزیرِ اعظم کیر اسٹارمر اور سیکرٹری برائے شمالی آئرلینڈ ہلیری بین نے بھی امن کی اپیل کی ہے۔ حالیہ کشیدگی کے باوجود، مقامی سماجی تنظیمیں اور شہری رہنما مہاجر خاندانوں کی حفاظت اور صورتحال کو بہتر بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔