اسلام دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب — نئی تحقیق
اسلام دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب — نئی تحقیق
حالیہ ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 2010 سے 2020 کے دوران اسلام دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مذہب رہا۔ یہ تحقیق معروف امریکی ادارے "پیو ریسرچ سینٹر” نے کی، جس میں دنیا کے 201 ممالک اور علاقوں کے 2700 سے زائد اعداد و شمار اور سروے شامل کیے گئے۔
مطالعے کے مطابق اس وقت دنیا کی کل آبادی کا 25.6 فیصد مسلمان ہیں، جو مسیحیوں کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ مسیحی دنیا کی کل آبادی کا 28.8 فیصد بنتے ہیں۔ اگرچہ تعداد میں مسیحی اب بھی سب سے زیادہ ہیں، لیکن 2010 میں ان کی شرح 30.6 فیصد تھی، جو اب گھٹ کر 28.8 فیصد رہ گئی ہے۔
مسیحیوں کی اس کمی کی وجہ بوڑھی ہوتی آبادی، کم شرح پیدائش اور لاکھوں لوگوں کا مذہب ترک کرنا بتایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلمانوں کی آبادی میں سالانہ اضافہ تقریباً 2 فیصد ہے، جو تمام مذاہب میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ مسلمانوں کی نوجوان آبادی اور زیادہ پیدائش کی شرح ہے، نہ کہ مذہب تبدیل کرنے والے افراد۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ اب افریقہ کے صحرا کے جنوب میں موجود ممالک میں مسیحیوں کی تعداد یورپ سے زیادہ ہو چکی ہے، جو مسیحی آبادی کے جغرافیائی مرکز کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔
"بےدین” افراد — یعنی دہریے، لاادری اور وہ لوگ جو کسی بھی مذہب سے تعلق نہیں رکھتے — اب دنیا کی تیسری بڑی آبادی بن چکے ہیں۔ ان کی شرح 24.2 فیصد ہے، جو دس سال پہلے 16 فیصد تھی۔ ان میں سے اکثر افراد پہلے مسیحی تھے۔
بدھ مت واحد بڑا مذہب تھا جس کے ماننے والوں کی تعداد میں کمی آئی۔ اب دنیا کی کل آبادی کا صرف 4.1 فیصد بدھ مت کے ماننے والے ہیں۔ اس کمی کی وجہ مشرقی ایشیا میں کم پیدائش اور مذہب سے دوری بتائی گئی ہے۔
ہندو مت کی شرح 14.9 فیصد پر برقرار رہی، جن میں سے 95 فیصد صرف بھارت میں رہتے ہیں۔
جبکہ یہودی دنیا کی آبادی کا صرف 0.2 فیصد ہیں۔ ان کی آبادی میں بہت کم اضافہ ہوا، جس کی وجہ ان کی زیادہ عمر اور کم شرح پیدائش بتائی گئی۔ ان میں سے زیادہ تر اسرائیل اور شمالی امریکہ میں آباد ہیں۔