چین نے بینکوں کو گفٹ اسکیمز کے ذریعے جمع پونجی بڑھانے سے روک دیا
چین نے بینکوں کو گفٹ اسکیمز کے ذریعے جمع پونجی بڑھانے سے روک دیا
چینی حکام نے ملک کے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ گاہکوں کو جمع پونجی پر آمادہ کرنے کے لیے تحفے دینے کا سلسلہ بند کریں۔ ان تحفوں میں مقبول ‘لابوبو’ گڑیاں بھی شامل ہیں۔ برطانوی اخبار گارڈین نے بلومبرگ نیوز کے حوالے سے بتایا کہ نیشنل فنانشل ریگولیٹری ایڈمنسٹریشن کے ژی جیانگ دفتر نے یہ ہدایت جاری کی ہے، جس کی وجہ بینکوں کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور کم ہوتے منافع کو قرار دیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ ایک شینزین کے بینک کی پروموشن کے بعد سامنے آیا، جس نے ایسے صارفین کو لابوبو گڑیاں دینے کی پیشکش کی تھی جو تین مہینے کے لیے پچاس ہزار یوآن یا اس سے زیادہ رقم جمع کروائیں۔ دیگر تحائف جیسے چاول، چھوٹے گھریلو آلات، اور آن لائن ممبرشپ بھی حکام کی نظر میں ناپسندیدہ قرار دی گئی ہیں۔
چونکہ چین میں سود کی شرح اور بینکوں کا منافع کم ترین سطح پر ہے، اس لیے مرکزی بینک نے حال ہی میں سود کی شرح اور ڈپازٹ کی حدیں مزید کم کر دی ہیں تاکہ بینکوں پر دباؤ کم ہو اور لوگ زیادہ بچت کرنے سے رکیں۔ اگرچہ یہ مارکیٹنگ طریقے سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہو چکے ہیں، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ یہ طریقے دیرپا نہیں ہیں۔