شام

ادلب، شام میں 1500 سال پرانا بازنطینی مقبرہ دریافت — معاشی بحالی کی نئی امید

ادلب، شام میں 1500 سال پرانا بازنطینی مقبرہ دریافت — معاشی بحالی کی نئی امید

شمالی شام کے صوبہ ادلب کے قصبے معرۃ النعمان میں عمارت کی تعمیر کے دوران زمین کھودنے پر ایک 1500 سال پرانا بازنطینی مقبرہ دریافت ہوا ہے۔ یہ علاقہ ماضی میں شامی خانہ جنگی کے دوران شدید متاثر ہوا تھا، لیکن اب مقامی لوگ واپس آکر اپنے گھروں کی دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔ ایک تعمیراتی منصوبے کے دوران، پتھر کے راستے اور دو تدفینی کمروں کا انکشاف ہوا، جن میں ہر ایک میں چھ چھ پتھر کی قبریں موجود ہیں، اور ایک ستون پر صلیب کندہ ہے۔

ادلب میں آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر، حسان الاسماعیل کے مطابق، یہ مقبرہ بازنطینی سلطنت کے دور سے تعلق رکھتا ہے، جس کا آغاز چوتھی صدی عیسوی میں ہوا تھا اور قسطنطنیہ (موجودہ استنبول) اس کا دارالحکومت تھا۔ مقبرے میں مٹی کے برتنوں اور شیشے کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔ ادلب صوبے میں شام کے ایک تہائی سے زائد آثار قدیمہ موجود ہیں، جن میں 800 سے زیادہ مقامات شامل ہیں۔ ان میں بازنطینی دور کی ترک کردہ بستیوں کو "ڈیڈ سٹیز” کہا جاتا ہے، جو اب کھنڈرات کی شکل میں باقی ہیں۔

شام کی جنگ کے دوران کئی تاریخی مقامات تباہ ہوئے، مگر مقامی افراد ان کھنڈرات کو معاشی بحالی کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ایک رہائشی عابد جعفر نے زور دیا کہ ان مقامات کو بحال کر کے سیاحت کو فروغ دیا جائے، تاکہ معیشت کو دوبارہ مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button