عالمی تنظیم برائے عدم تشدد نے اسرائیلی بمباری کی مذمت كی، عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ
عالمی تنظیم برائے عدم تشدد نے اسرائیلی بمباری کی مذمت كی، عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ
عالمی تنظیم برائے عدم تشدد (المسلم الحر) نے شام کی سرزمین پر اسرائیل کی بارہا بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، اور اس جارحیت کو ایک خودمختار ریاست کی حاکمیت، بین الاقوامی قوانین، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ یہ سلسلہ خطے کے امن و استحکام کو مزید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
تنظیم نے ایک بیان میں، جس کی نقل "شیعہ نیوز ایجنسی” کو موصول ہوئی، کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں اکثر شہری علاقوں کے آس پاس جانی نقصان ہوتا ہے، جو شامی عوام کی مشکلات میں اضافہ کرتا ہے، جو کہ گزشتہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے مسلسل بحرانوں کا شکار ہیں۔ بیان میں ان حملوں کو اسرائیل کی طویل المدت خلاف ورزیوں کا تسلسل قرار دیا گیا، جن کے باعث پورا خطہ مزید تشدد اور عدم استحکام کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
تنظیم نے کہا کہ "فوجی طاقت کا استعمال تنازعات کے حل کا ذریعہ نہیں ہو سکتا”، اور تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ بات چیت اور مذاکرات کے اصولوں کو اپنائیں اور اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کریں۔
بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، فوری مداخلت کر کے ان حملوں کو روکا جائے، شام کی خودمختاری کا احترام یقینی بنایا جائے، اور ان اقدامات کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ تنظیم نے ان حملوں کو ایسے افعال قرار دیا ہے جو ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔
بیان کے اختتام پر، عالمی تنظیم برائے عدم تشدد نے امن و انصاف پر مبنی دنیا کے قیام کے لیے اپنے عزم کو دہرایا، شامی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا، اور ایک جامع سیاسی حل پر زور دیا جو شامی عوام کی مشکلات کا خاتمہ کرے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرے۔