ساختی اسلاموفوبیا کے بارے میں فرانسیسی مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تشویش
ساختی اسلاموفوبیا کے بارے میں فرانسیسی مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تشویش
اخوان المسلمین اور سیاسی اسلام پسندی کے مبنی اثر و رسوخ پر فرانسیسی حکومت کی نئی رپورٹ کے اجرا کے بعد ملک کے مسلمانوں نے اسے اسلاموفوبیا اور لیبلنگ کی راہ پر ایک اور قدم سمجھا۔
یہ رد عمل اس وقت ہوا ہے جب فرانسیسی مسلم کمیونٹی نے ہمیشہ امتیازی رویوں کے خلاف خبردار کیا ہے۔
مشرق وسطی کی خبر ایجنسی کے مطابق اس دستاویز، جس کا مقصد اداروں میں اسلام پسند اثر و رسوخ کا جائزہ لینا ہے، نے مسلمانوں کے خلاف سخت قوانین کی منظوری کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی دستاویزات مسلم کمیونٹی کے سیکیورٹی پر مبنی نظریہ اور عدم اعتماد کو تقویت دیتی ہیں۔
سابق کھیل کوچ "سالوا حمیتی” کہتی ہیں کہ انہیں صرف مکمل ہیڈ اسکارف پہننے کی وجہ سے استعفی دینے پر مجبور کیا گیا اور وہ محسوس کرتی ہیں کہ "فرانس میں مسلمانوں کو شہریوں کے بجائے دشمن سمجھا جاتا ہے۔”
ان کا تجربہ فرانس میں مسلمانوں کو درپیش بڑھتے ہوئے دباؤ کا صرف ایک نمونہ ہے۔
مسلمانوں نے ملک میں مذہبی آزادی کے مستقبل کے بارے میں خبردار کیا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیر منصفانہ پالیسیاں سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتی ہیں اور عوامی اعتماد کو ختم کرتی ہیں۔