شام

شام میں جاری پرتشدد کارروائیوں اور عدم تحفظ کی فضا میں 24 افراد ہلاک

شام میں جاری پرتشدد کارروائیوں اور عدم تحفظ کی فضا میں 24 افراد ہلاک

شام میں جاری عدم تحفظ اور پھیلتی ہوئی تشدد کی لہر نے ایک بار پھر عام شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے ادارے "سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس” کے مطابق، صرف 48 گھنٹوں میں ملک بھر میں کم از کم 24 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ کے مطابق، 26 مئی بروز اتوار، 9 افراد ہلاک ہوئے جن میں 3 عام شہری شامل تھے، جو جنگ کے باقیات اور دستی بموں کے دھماکوں میں جاں بحق ہوئے۔ مزید ایک شہری کو ایک مجرمانہ واقعے میں قتل کیا گیا جبکہ ایک اور شخص کو نامعلوم مسلح افراد نے قتل کر دیا۔ اس کے علاوہ تین افراد کو شبہ ہے کہ انہیں بدلے کی کارروائی میں قتل کیا گیا۔
27 مئی بروز پیر کو ہلاکتوں کی تعداد 15 تک پہنچ گئی، جن میں 6 عام شہری شامل تھے، جن میں 3 بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ یہ تمام افراد پرتشدد حملوں میں مارے گئے، جبکہ ایک بچہ جنگی باقیات کے دھماکے کا نشانہ بنا۔ مزید 4 افراد، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، کو شبہ ہے کہ انہیں انتقامی کارروائیوں میں قتل کیا گیا۔ اس کے علاوہ 3 مسلح افراد، جن میں ایک داعش کا رکن اور "نیشنل آرمی” کا ایک جنگجو شامل ہیں، بھی مارے گئے۔
سیرین آبزرویٹری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ شام میں عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور جنگ کی تباہ کاریوں اور بدامنی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button