افغانستان

عالمی ادارۂ صحت: افغانستان میں 202 صحت مراکز کی بندش

عالمی ادارۂ صحت: افغانستان میں 202 صحت مراکز کی بندش

عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے مارچ میں جاری اپنی ماہانہ رپورٹ میں اعلان کیا کہ 25 مارچ تک افغانستان کے مختلف حصوں میں 202 انسانی بنیادوں پر قائم صحت مراکز کی خدمات معطل یا بند کر دی گئی ہیں۔ اس کی وجہ فنڈنگ میں کمی بتائی گئی ہے، جس سے صحت کے شعبے میں مزید بگاڑ کا خدشہ ہے اور اس کا براہِ راست اثر 28 صوبوں میں تقریباً 18 لاکھ افراد پر پڑے گا۔

ادارے نے وضاحت کی کہ بند ہونے والی سہولیات میں 108 موبائل صحت اور غذائیت ٹیمیں، 33 خاندانی صحت مراکز، 20 بنیادی صحت مراکز، 22 ذیلی مراکز اور 19 دیگر مراکز شامل ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ یہ اعدادوشمار ہفتہ وار بنیاد پر تبدیل ہو سکتے ہیں، جو انسانی شراکت داروں کے پاس دستیاب فنڈنگ پر منحصر ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت نے عطیہ دہندگان سے فوری مداخلت اور بنیادی صحت خدمات کی بحالی کے لیے ضروری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی، اور خبردار کیا کہ اگر اس اپیل پر عمل نہ ہوا تو صحت کی صورت حال میں "مزید بگاڑ” کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اسی تناظر میں رپورٹ میں مارچ کے دوران بعض متعدی امراض کی شرح میں اضافہ نوٹ کیا گیا۔ اس دوران خسرہ کے 12,535 نئے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے، جن سے 82 افراد ہلاک ہوئے، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں 42.8 فیصد زیادہ ہے۔ مزید یہ کہ ملیریا کے 794 کیسز رپورٹ ہوئے، جو پچھلے ماہ کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہیں، البتہ ملیریا سے کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

دوسری جانب، 139,226 کیسز شدید سانس کی نالی کے انفیکشنز (بشمول نمونیا) کے رپورٹ ہوئے، جن سے 309 افراد ہلاک ہوئے، اگرچہ یہ اعدادوشمار پچھلے ماہ کے مقابلے میں 18.9 فیصد کم ہیں۔

اسی مدت کے دوران دیگر رپورٹ شدہ امراض میں 7,128 کیسز شدید دست (ڈائریا) کے، 18 کیسز ڈینگی بخار کے، اور 29 کیسز کریمین-کانگو ہیمرجک فیور کے شامل ہیں، جو بحران زدہ ملک میں جاری صحت کے متعدد چیلنجز کی عکاسی کرتے ہیں.

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button