افغانستان

طالبان نے اقوام متحدہ کی خواتین ملازمین کو قتل کی دھمکی دی، دفاتر نے سلامتی کے پیش نظر گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی

طالبان نے اقوام متحدہ کی خواتین ملازمین کو قتل کی دھمکی دی، دفاتر نے سلامتی کے پیش نظر گھر سے کام کرنے کی ہدایت کی

انسانی حقوق کے شعبے میں کام کرنے والی خواتین کے خلاف غیر معمولی کشیدگی کو جنم دینے والے خطرناک اقدام میں، اقوام متحدہ کے افغانستان میں امدادی مشن (یوناما) نے اطلاع دی ہے کہ ان کی خواتین ملازمین کو طالبان کے وابستہ عناصر کی جانب سے براہ راست دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، جن میں قتل کی دھمکیوں کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کے افراد کو بلا کر انہیں کام سے باز رکھنے کے لئے مجبور کیا گیا ہے۔

کابل میں اقوام متحدہ کے دفتر کے ذرائع نے تصدیق کی کہ طالبان کے مسلح افراد نے گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے مختلف اداروں بشمول اقوام متحدہ کے بچوں کی ایجنسی (یونیسف) اور عالمی ادارہ صحت کی ملازمین کے گھروں پر چھاپے مارے، جہاں ان خواتین کو ڈرایا دھمکایا گیا اور کچھ کی ویڈیوز بھی بنائی گئی، جبکہ ان کے اہل خانہ کو کام سے روکنے کے اعلانات پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ دھمکیاں صرف کام کرنے والی خواتین تک محدود نہیں تھیں بلکہ ان کے خاندان کے مرد افراد کو بھی صاف صاف خبردار کیا گیا کہ وہ اپنی بیویوں یا بیٹیوں کو اقوام متحدہ کے دفاتر میں جانے سے روکیں؛ ورنہ انہیں قتل کردیا جائے گا۔

ان دھمکیوں کے ردعمل میں، یوناما نے اعلان کیا کہ اب سے تمام خواتین ملازمین کے لیے گھر سے کام کرنے کی سہولت دستیاب ہوگی، تا وقتیکہ کوئی دوسرا حکم نہ آئے، یہ احتیاطی قدم خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا، کیونکہ خدشات بڑھ گئے ہیں کہ ان دھمکیوں کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔

یہ دھمکیاں قتل کی کھلی دھمکیوں کے لحاظ سے اپنی نوعیت کی پہلی ہیں، حالانکہ طالبان نے اقتدار میں واپس آنے کے بعد سے خواتین کے کام پر وسیع پیمانے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ تاہم، 2022 کے آخر تک کابل میں صورتحال نئی سرکاری کارروائیوں سے خالی رہی تھی۔

ان حالات کے تحت، مبصرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ اقوام متحدہ کی خواتین ملازمین کی حفاظت کے لیے ایک واضح اور مضبوط موقف اختیار کرے اور افغانستان میں کام کرنے والی خواتین کے حقوق کا دفاع کرے، انہوں نے اس بات کی تاکید کی کہ عالمی برادری کی خاموشی مزید خلاف ورزیوں کے لیے اشارہ سمجھی جائے گی۔

یہ سلامتی کی خرابی اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی استعداد پر شدید سوالات اٹھاتی ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کو کیسے جاری رکھ سکتی ہیں، خاص طور پر بچوں کی صحت اور ضرورت مند خاندانوں کی حمایت کے سلسلے میں، ایسے ماحول میں جو تیزی سے خواتین کے لئے دشمنی کا حامل ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button