طالبان حکومت کی کفایت شعاری مہم: ریاستی ریڈیو و ٹیلی ویژن سے 300 ملازمین برطرف
طالبان حکومت کی کفایت شعاری مہم: ریاستی ریڈیو و ٹیلی ویژن سے 300 ملازمین برطرف
کابل: افغانستان میں طالبان حکومت نے کفایت شعاری کی پالیسی کے تحت سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے شعبے سے کم از کم 300 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد عوامی اخراجات میں کمی لانا ہے، جیسا کہ "افغانستان انٹرنیشنل” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق برطرف کیے گئے ملازمین میں سینئر صحافی، ایڈیٹرز اور تکنیکی ماہرین شامل ہیں، جنہوں نے کئی دہائیوں تک خدمات انجام دی تھیں۔ بعض ملازمین 20 سے 40 سال کے تجربے کے حامل تھے، جبکہ برطرف ہونے والوں میں 91 خواتین بھی شامل ہیں۔ متعدد ملازمین نے تصدیق کی ہے کہ انہیں گذشتہ دو ماہ کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔
یہ فیصلہ طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخوندزادہ کی ہدایت پر عملدرآمد کرتے ہوئے کیا گیا، جنہوں نے تمام سرکاری اداروں میں ملازمین کی تعداد 20 فیصد کم کرنے کا حکم دیا تھا۔ بین الاقوامی امداد میں کمی اور شدید مالی بحران کے باعث یہ اقدامات ناگزیر قرار دیے جا رہے ہیں، کیونکہ افغانستان کی معیشت کا بڑا انحصار بیرونی امداد پر رہا ہے۔
"افغانستان انٹرنیشنل” کی جانب سے حاصل کردہ سرکاری دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت انتظامی ڈھانچے میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ وزارت تعلیم کی سطح پر 90 ہزار ملازمین، جن میں اکثریت اساتذہ کی ہے، کو برطرف کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ اسی طرح دیگر حکومتی اداروں اور سکیورٹی شعبوں میں بھی عملے میں کمی متوقع ہے۔
یہ فیصلے طالبان حکومت کو درپیش معاشی دباؤ، بین الاقوامی تنہائی اور محدود وسائل کے تناظر میں کیے جا رہے ہیں، جو اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار میں واپسی کے بعد مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں۔