مشیگن میں ہدایہ کمیونٹی اسلامک سینٹر کے منصوبے کی متفقہ منظوری
مشیگن میں ہدایہ کمیونٹی اسلامک سینٹر کے منصوبے کی متفقہ منظوری
ریاست مشیگن کے ایک علاقے میں حکام نے اتفاقِ رائے سے ہدایہ کمیونٹی اسلامک سینٹر کے حتمی منصوبے کی منظوری دے دی، جو بین المذاہب ہم آہنگی اور سماجی رواداری کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔ منصوبے کی منظوری صرف چھ منٹ سے بھی کم وقت میں دی گئی، جو مقامی حکومت کی جانب سے اس پر اعتماد کا مظہر ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، 58 ہزار مربع فٹ پر مشتمل یہ منصوبہ ایک ثقافتی اور مذہبی مرکز کے طور پر خدمات انجام دے گا، جس میں نماز اور سماجی تقریبات کے لیے سہولیات میسر ہوں گی۔ اس میں 11 دوبلکس رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں، جو ایلسورتھ روڈ کے جنوب میں تعمیر کی جائیں گی۔
یہ منصوبہ غیر منافع بخش تنظیم "ہدایہ کمیونٹی اسلامک سوسائٹی” کی زیر نگرانی مکمل کیا جائے گا، جو این آربر میں قائم ہے۔ تنظیم کے خزانچی محمد عیسیٰ کے مطابق، یہ مرکز نہ صرف مسلمانوں بلکہ ہر مذہب و مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے کھلا ہوگا، جس کا مقصد مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ بین الثقافتی مکالمے اور معاشرتی روابط کو فروغ دینا ہے۔
مرکز میں مرد و خواتین کے لیے علیحدہ نماز گاہیں، تقریبات کے لیے ہالز اور دیگر سہولیات موجود ہوں گی تاکہ مقامی برادری کو مثبت انداز میں جوڑا جا سکے۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ یہ منصوبہ ابتدا میں 15 سال قبل ایک اسلامی اسکول کے قیام کے طور پر پیش کیا گیا تھا، تاہم 2011 میں اسے ٹریفک اور مقامی خدشات کے باعث مسترد کر دیا گیا، جس سے مذہبی تعصب سے متعلق بحث نے جنم لیا۔ اس فیصلے کے خلاف مشیگن اسلامک اکیڈمی نے امریکن اسلامک ریلیشنز کونسل کے تعاون سے قانونی چارہ جوئی کی، جس کے بعد 2015 میں وفاقی وزارت انصاف نے بھی مداخلت کی۔
بالآخر، 2016 میں 17 لاکھ امریکی ڈالر کے تصفیے اور عدالت کے حکم کے تحت اس منصوبے کی راہ ہموار ہوئی۔
ہدایہ اسلامک سینٹر کی منظوری نہ صرف میشیگن کی مسلم برادری کی استقامت کی علامت ہے بلکہ یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ اسلام امریکی معاشرت کا مثبت اور متحرک حصہ ہے۔