پاکستان

نکاح صرف شرعی نہیں اہم معاشرتی و سماجی معاملہ ہے: علامہ ساجد علی نقوی

نابالغ بچے/بچی کا نکاح ان کے ولی شرعی کرا سکتے ہیں،بالغ لڑکی جو اچھے برُے کی تمیز رکھتی ہو اسے ولی کی اجازت سے شادی کاحق حاصل ہے: علامہ ساجد نقوی

سربراہ شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ شادی (نکاح) نہ صرف شرعی بلکہ اہم معاشرتی و سماجی معاملہ ہے اور اس سلسلے میں قرآن و سنت کی تعلیمات ،دستور پاکستان کے ساتھ مروجہ قوانین میں بھی اس کی صراحت موجود ہے، باپ یا دادا نابالغ بچے /بچی کے نکاح کا حق رکھتے ہیں البتہ بالغ ہونے کے بعد اگر اس نکاح میں کوئی مفسدہ ہو تو اسے فسخ بھی کیا جا سکتا ہے جو لڑکی سن بلوغ کو پہنچ جائے اور رشیدہ ہو یعنی اُس کو اچھے اور برے کی تمیز ہو اگر وہ نکاح کرنا چاہے تو اپنے باپ / دادا کی اجازت کے ساتھ اسے یہ حق حاصل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے حالیہ دنوں میں نکاح سے متعلق قانونی مسودوں پر ان سے مختلف طبقات کی جانب سے کئے جانے والے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ شادی (نکاح) نہ صرف شرعی بلکہ اہم معاشرتی و سماجی معاملہ ہے اور اس سلسلے میں قرآن و سنت کی تعلیمات اور دستور پاکستان کے آرٹیکل 35 کے ساتھ مروجہ قوانین میں بھی اس کی صراحت و وضاحت موجود ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ دو صوبوں میں قانون سازی کے بعد اب وفاق میں نجی قانونی مسودہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کیا گیا ہے بہتر ہوتا کہ اس معاملے پر مختلف طبقات کی آراء لی جاتی اور اسلامی نظریاتی کونسل کانقطہ نظر بھی شامل کیا جاتا، اب بھی قانون سازی میں تصحیح کی جاسکتی ہے جو ہونی چاہیے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button