خبریںہندوستان

ناگپور کے نجی اسکول میں مسلم طالبہ کے داخلے سے انکار پر مذہبی امتیاز کا مقدمہ درج

ناگپور، مہاراشٹر کے ایک نجی اسکول "دیانند آریہ کنیا ودیالیہ” میں مسلم طالبہ کو داخلہ نہ دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس پر مذہبی امتیاز کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسکول کے انتظامی سکریٹری راجیش لالوانی نے مبینہ طور پر زبانی ہدایت دی کہ مسلم سماج کی لڑکیوں کو اسکول میں داخلہ نہ دیا جائے۔ اسکول کی اسسٹنٹ ٹیچر سمن ماسند نے اس امتیازی رویے پر سوال اٹھایا اور پرنسپل ڈاکٹر گیتا ہروانی کو اطلاع دی، جنہوں نے معاملہ پولیس اور متاثرہ خاندان تک پہنچایا۔
واقعہ 8 مئی کو اس وقت پیش آیا جب ایک مسلم خاندان نے اپنی بیٹی کا ششم جماعت میں داخلہ لینے کے لیے اسکول سے رابطہ کیا، مگر ٹیچر انیتا آریہ نے بتایا کہ کوئی نشست دستیاب نہیں۔ تحقیقات پر انکشاف ہوا کہ اصل وجہ مذہبی تعصب تھا۔ سمن ماسند نے اس امتناع کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ بھی فراہم کی۔
پولیس نے راجیش لالوانی، ایڈمیشن انچارج سمرن گیان چندانی اور ٹیچر انیتا آریہ کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور ذہنی ہراسانی کے الزامات میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ معاملہ ریاستی اقلیتی کمیشن اور ضلعی چائلڈ پروٹیکشن یونٹ تک بھی پہنچا، جس کے بعد اسکول نے داخلے کا عمل دوبارہ شروع کر دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button