خبریںدنیایورپ

برمنگھم میں "برطانوی مسلمانوں کے ایوارڈز 2025" کی شاندار تقریب – معاشرتی کامیابیوں اور متاثرکن شخصیات کو خراج تحسین

برطانیہ کے شہر برمنگھم میں ایک پروقار تقریب میں "برٹش مسلم ایوارڈز 2025” کے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔ یہ ایوارڈز "اوشینک ایوارڈز” فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقد ہوئے، جو کہ مسلمانوں کی سماجی، تعلیمی، طبی، قانونی اور میڈیا کے شعبوں میں نمایاں خدمات کو سراہنے کے لیے ایک نمایاں سالانہ تقریب شمار کی جاتی ہے۔

تقریب شہر برمنگھم کے معروف مقام "ایسٹ سائیڈ رومز” میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔

مسلمانوں کی خدمات کا اعتراف

ایوارڈز کے ترجمان عرفان یونس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"ہم پچھلے بارہ سالوں سے برطانوی مسلمانوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے اور ان کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ ان متاثرکن شخصیات کو سامنے لا کر ہم آنے والی نسلوں کو بھی متاثر کریں گے اور برطانوی معاشرے میں تنوع اور شمولیت کی اقدار کو مزید فروغ دیں گے۔”

نمایاں ایوارڈز اور شخصیات

  • شخصیتِ سال (معاشرتی شعبہ): دارنیش امراز (برمنگھم یوتھ سروسز)
  • نمایاں کارنامہ ایوارڈ: عارف صدیق (اسکاٹش ایمبولینس سروس)
  • مسلمان خاتونِ سال: عالیہ جوئیل (رائل کالج آف جنرل پریکٹیشنرز)
  • مسلمان مردِ سال: یوسف یاسین اور ازک حسن (گرینبی ٹوکستیھ اسپورٹس کلب، لیورپول)
  • قانونی رہنما ایوارڈ: تسوار حیات (بلاکہمز سولیسیٹرز)
  • میڈیا میں کارکردگی ایوارڈ: عیسان خان (ڈیلی میل)
  • طبی خدمات ایوارڈ: سہیل منشی (مانچسٹر ہسپتال)

تعلیم اور دینی اداروں کی خدمات کا اعتراف

  • بہترین دینی اسکول: سیدہ خدیجہ الکبریٰ گرلز اسکول، اور اس کی پرنسپل نبیلہ جمیل
  • تعلیمی خدمات ایوارڈ: پروفیسر حمیرہ خان (یونیورسٹی آف بریڈفورڈ)
  • نمایاں مسجد ایوارڈ: اسلامک سینٹر، ڈربی

تقریب کے منتظمین نے مختلف شعبوں میں "نمایاں خدمات” اور "اعلیٰ کارکردگی” کے حامل افراد کو خصوصی اعزازات سے بھی نوازا، اور کہا کہ ان ایوارڈز کا مقصد ایسی کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہے جو برطانوی مسلم معاشرے کی قربانی، عزم اور ترقی کی حقیقی تصویر پیش کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button