اسلامی دنیاخبریںعراق

عراق میں اجتماعی قبروں کا قومی دن: نئی قبریں دریافت کرنے میں مسائل کا سامنا

بغداد، 15 مئی (خصوصی نامہ نگار) – عراق آج اجتماعی قبروں کا قومی دن منا رہا ہے، جس کا مقصد گزشتہ دہائیوں میں نسل کشی کا شکار ہونے والے ہزاروں شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔ یہ دن خاص طور پر سابق بعثی حکومت کے دور میں ہونے والے مظالم کی یاد دلاتا ہے۔

شہداء فاؤنڈیشن کے اجتماعی قبروں کے شعبے کے ڈائریکٹر ضرغام المحمود الحسینی کے مطابق، ملک بھر میں اب تک 314 اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں۔ ان میں سے 160 قبریں سابق بعثی حکومت کے دور کی ہیں، جبکہ 154 داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں مارے گئے شہریوں کی ہیں۔

– 81 مزید مقامات پر کھدائی باقی ہے

– تل الشیخیہ میں 10 میں سے صرف 3 قبریں کھولی جا سکی ہیں

– شناخت کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی شدید ضرورت

حسینی نے بتایا کہ کام میں سب سے بڑی رکاوٹ ماہرین کی کمی اور مالی وسائل کی قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ بین الاقوامی تنظیموں کی مدد پر انحصار کر رہا ہے۔

**شناخت کا عمل:** 

– فورینسک لیبز اور ICMP کے ساتھ مشترکہ کام جاری

– ڈی این اے ٹیسٹنگ کے ذریعے شہدا کی شناخت

– ذاتی سامان کو عدالتی ثبوت کے طور پر محفوظ کیا جا رہا ہے

2006 کے قانون نمبر 5 (جس میں 2015 میں ترمیم کی گئی) کے تحت اجتماعی قبروں کے معاملات کو منظم کیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں اس وقت قانون میں مزید تکنیکی ترامیم پر غور ہو رہا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ عوام اور سیکیورٹی اداروں کی اطلاعات کی بنیاد پر مزید اجتماعی قبریں دریافت کرنے کا عمل جاری رہے گا۔ ان کا مؤقف ہے کہ انصاف کے اس سفر میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔

عراقی حکومت اجتماعی قبروں سے متعلق تمام حقائق سامنے لانے کے لیے پرعزم ہے، لیکن اس راستے میں مالی و تکنیکی مشکلات حائل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی برادری کی مدد سے ہی اس المناک ماضی سے نمٹا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button