اگر کوئی وحدت وجود کے تقاضوں کا پابند نہیں تو اسے مرتد نہیں سمجھا جائے گا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور بدھ 16 ذی القعدہ 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مرتد کے بعض احکام کے سلسلہ میں فرمایا: اگر کوئی وحدت وجود یا وحدت موجود کا قائل ہو اور اس کے تقاضوں کا پابند ہو تو وہ مرتد سمجھا جائے گا اور اس پر مرتد کے احکام نافذ ہوں گے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: لیکن اگر وہ ان کے تقاضوں کا پابند نہیں ہے مثلا نماز پڑھتا ہے تو اس پر مرتد کے احکام نافذ نہیں ہوں گے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے یہ بتاتے ہوئے کہ جو لوگ بعض دینی مسائل کو قبول نہیں کرتے، ان میں سے بعض کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہیں یا بعض صورتوں میں بعض دینی امور کا مذاق اڑاتے ہیں، فرمایا: اگر یہ لوگ شہادتین کا اقرار کرتے ہیں اور ضروریات دین کا انکار نہیں کرتے ہیں تو مرتد نہیں ہیں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ان لوگوں کے سلسلہ میں جو ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی امامت کے قائل نہیں ہیں، فرمایا: یہاں یہ بحث ہے کہ اگر کوئی شیعہ ہو اور پھر ائمہ معصومین علیہم السلام کی امامت کا انکار کرے تو فقہاء کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ یہ لوگ کفار کے حکم میں ہیں کیونکہ شیعہ مذہب میں ائمہ معصومین علیہم السلام کی امامت کو قبول کرنا ضروری ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: لیکن اگر کوئی شیعہ نہ ہو اور عامہ کی طرح ائمہ معصومین علیہم السلام کی امامت کا منکر ہو تو اسے کافر نہیں کہا جائے گا اور اس پر مسلمان کے احکام نافذ ہوں گے البتہ وہ مومن نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔