رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی بیویاں نہ آیت تطہیر میں شامل ہیں اور نہ ہی اہل بیت میں شامل ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 13 ذی القعدہ 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سورہ تحریم آیت 6 "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا” (ایمان والو! اپنے نفس اور اپنے اہل کو اس آگ سے بچاؤ) کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: البتہ خاندان کے تعلق سے قرآن کریم اور احادیث اس بات پر زور دیتی ہیں کہ انسان اپنے گھر والوں کو حرام کاموں سے محفوظ رکھے اور ان کی حفاظت کرے۔ تاہم اس سلسلہ میں انسان پر پوری انسانیت کے لئے کوئی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ اس کا واحد فریضہ زبانی متوجہ کرنا ہے کہ واضح الفاظ میں پیغام پہنچائے۔
معظم لہ نے بعض فقہاء کی رائے کی بنیاد پر اس آیت شریفہ کے مصداق میں ان لوگوں کو بھی شامل کیا جو انسان کے زیر نظر ہیں اور فرمایا: لہذا اس آیت شریفہ میں نہ صرف وہ لوگ شامل ہیں جو کسی شخص کی کفالت کے ذمہ دار ہیں بلکہ وہ لوگ بھی شامل ہیں جیسے کہ چھوٹے بھائی اور بہنیں جو کسی شخص کی سرپرستی میں ہوں یا اس کے گھر میں رہنے والے اور اس سے رزق حاصل کرنے والے کہ عرف میں جو "أَهْلِيكُمْ” میں شامل ہیں۔

معظم لہ نے زور دیتے ہوئے فرمایا: لیکن "أَهْلِيكُمْ” میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی ازواج شامل نہیں ہیں۔ کیونکہ خاص اور متواتر دلیل ہے کہ علی، فاطمہ، حسن و حسین علیہم السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے اہل بیت ہیں، وگرنہ عرف عام میں اس کا معنی زیر کفالت افراد ہیں چاہے ان کا خرچ اس پر واجب ہو یا واجب نہ ہو۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ذکر صلوات میں نام محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ) کے ساتھ آل محمد (علیہم السلام) بیان کرتے ہوئے فرمایا: بعض اوقات دعاؤں اور زیارتوں میں لفظ "آل” کے علاوہ لفظ "اہل” بھی استعمال ہوا ہے، جس میں صرف وہی افراد شامل ہیں جو آیت تطہیر میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔