ایشیاءپاکستانخبریںہندوستان

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی عروج پر، سرحد پار کارروائیاں اور شدید الزامات

اسلام آباد / نئی دہلی — جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتیں، پاکستان اور ہندوستان، ایک بار پھر شدید فوجی کشیدگی کی لپیٹ میں آ گئی ہیں۔ بدھ کے روز ہندوستان نے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور صوبہ پنجاب میں مختلف مقامات پر مبینہ دہشت گردی کے مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل حملے کیے۔ جواباً پاکستان نے کم از کم دو ہندوستانی فضائیہ کے طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ہندوستانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں بھارتی زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 26 بے گناہ افراد کے قتل کے ردعمل میں کی گئیں، جس کا الزام نئی دہلی نے پاکستان پر عائد کیا۔ وزارت نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں صرف دہشت گردی کے ڈھانچوں کو نشانہ بنایا گیا اور کسی پاکستانی فوجی تنصیب کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ تاہم، پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں میں تین شہری جاں بحق ہوئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے، جب کہ کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے۔

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ان حملوں کو "اعلانِ جنگ” قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اس کا مؤثر جواب دے رہا ہے۔ پاکستانی فوجی ذرائع کے مطابق ہندوستانی میزائل حملوں نے کوٹلی، احمد پور ایسٹ، مظفرآباد، باغ، اور مریدکے کو نشانہ بنایا۔ احمد پور ایسٹ اور مریدکے صوبہ پنجاب کے گنجان آباد علاقے ہیں، جہاں ہندوستان نے 1971ء کی جنگ کے بعد پہلی بار اتنی گہرائی تک حملہ کیا ہے۔

یہ 2019ء کے بعد پہلا موقع ہے کہ ہندوستان نے پاکستانی سرزمین پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ اس وقت بھی ہندوستان نے پلوامہ حملے کے بعد فضائی کارروائی کی تھی۔ ہندوستانی فوج نے کہا ہے کہ نو اہداف کو نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر "انصاف ہوا” اور "جے ہند” جیسے نعرے پوسٹ کیے گئے۔

پاکستان نے ان حملوں کو شہریوں کے خلاف جارحیت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور روس سمیت کئی ممالک کو نئی دہلی نے اپنی کارروائی سے آگاہ کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

ادھر لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف دھماکوں اور گولہ باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سرینگر اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں شدید دھماکے سنے گئے۔ دونوں ممالک نے اپنی فضائی حدود ایک دوسرے کے لیے بند کر دی ہیں اور سفارتی و تجارتی تعلقات محدود کر دیے ہیں۔

کشمیر، جو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک دیرینہ تنازع ہے، ایک بار پھر دنیا کا خطرناک ترین فلیش پوائنٹ بن گیا ہے۔ حالیہ واقعات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر فوری طور پر کشیدگی کم نہ کی گئی تو دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کا خطرہ موجود ہے، جس کے عالمی اثرات تباہ کن ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button